پی آئی اے کی یوروپ کیلئے پروازیں 6 ماہ کیلئے معطل

,

   

اسلام آباد۔ یوروپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے ) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے فضائی آپریشن کا اجازت نامہ چھ ماہ کے لئے معطل کردیا ہے ۔ اس کا اطلاق آج سے ہو گیا۔ای اے ایس اے نے پی آئی اے کو بتایا کہ اسے اب بھی اس بات کا یقین نہیں ہے کہ آیا باقی تمام پاکستانی پائلٹ مناسب طریقے سے اہل ہیں۔ انہوں نے ایئر لائن کا اپنا اعتماد کھو دیا ہے ۔ یہ اطلاع جیو نیوز نے دی ہے ۔قبل ازیں ویتنام کی سول ایوی ایشن کے حکام نے مبینہ جعلی لائنسس اسکینڈل سامنے آنے کے بعد متعلقہ وزارت کی ہدایت پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے کم از کم 20 پائلٹس کو معطل کردیا تھا۔پی آئی اے کے ایک ترجمان کے مطابق پی آئی اے یوروپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی سے مستقل رابطے میں ہے اور اس کے خدشات دور کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔پی آئی اے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین ایئرسیفٹی ایجنسی کے اس فیصلے کے نتیجے میں پی آئی اے یورپ کی تمام پروازیں عارضی مدت کے لیے منسوخ کررہا ہے ۔ جن مسافروں کے پاس پی آئی اے کی بکنگ ہے ان کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ بکنگ آگے کروا لیں یا رقم واپس لے لیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے یورپی یونین کی فضائی سیفٹی کے ادارے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اصلاحی اقدامات کررہا ہے ۔ڈان کے مطابق گزشتہ ہفتے وزیر ہوابازی غلام سرورخان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ‘جن پائلٹس پر سوالات اٹھائے گئے ہیں وہ 262 ہیں۔ پی آئی اے میں 141، ایئربلیو کے 9، 10 سرین، سابق شاہین کے 17 اور دیگر 85 ہیں’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ سارے مشتبہ ہیں، 121 پائلٹس ایسے ہیں جن کے فرانزک کرنے کے بعد پتہ چلا کہ ان کا ایک پرچہ بوگس تھا اور ان کی جگہ کسی اور نے بیٹھ کر پرچہ دیا، دو بوگس پرچے والے پائلٹس 39، تین بوگس پرچے والے 21، چار بوگس پرچے والے 15، پانچ بوگس والے 11، چھ بوگس پرچے والے 11، سات بوگس پرچے والے 10 اور آٹھ بوگس پرچے والے 34 پائلٹس ہیں جبکہ مجموعی پرچے آٹھ ہی ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ حال ہی میں کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد اٹھایا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ جہاز کے پائلٹس نے معیاری طریقہ کار پر عمل نہیں کیا تھا۔کراچی میں اس حادثے میں جہاز میں سوار 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 2 افراد معجزاتی طور پر بچ گئے تھے ۔