پی ایف ائی کے 90سے زائد مبینہ پی ایف ائی کارکنوں کو چھ ریاستوں میں چھاپہ ماری کے دوران گرفتار کرلیاگیا

,

   

پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہے اس وجہہ سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیاگیاہے۔پولیس نے کہاکہ مذکورہ اپریشن منگل کے روز12:30رات سے ہوا اور صبح کی ابتدائی ساعتوں تک جاری رہا ہے۔


نئی دہلی۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے مبینہ 90کارکنان کو منگل کے روز چھ ریاستو ں میں پیش ائی چھاپہ ماری میں گرفتار کرلیاگیاہے‘ اسی طرح کے ملک بھر میں عسکری اسلام سے تعلق رکھنے کے لئے الزام کی گئی چھاپہ ماری کے پانچ دنوں بعد یہ کاروائی کی گئی ہے۔

بیشتر ریاستی ٹیموں کی جانب سے انجام دئے جانے والے یہ دھاوے کرناٹک‘ گجرات‘ دہلی‘ مہارشٹرا‘ آسام اور مدھیہ پردیش میں انجام دئے گئے ہیں۔

اس سے قبل22ستمبر کے روز قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے) کی قیادت میں ہمہ ایجنسی ٹیموں نے 106پی ایف ائی قائدین او ر کارکنان کو 15ریاستوں سے ملک میں مبینہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرنے کے الزام میں گرفتار کیاتھا۔

پی ایف ائی کے 19معاملات میں شامل ہونے کی این ائی اے جانچ کررہی ہے۔

چونکہ پولیس نے اپنی متعلقہ ریاستوں میں بظاہر مطابقت پذیر دھاوے بول دئے‘ کاروائی تیز تھی۔حکام نے بتایاکہ آسام میں 25‘ مہارشٹرا میں 4اور دہلی میں 30لوگوں کو حراست میں لیاگیاہے۔

مدھیہ پردیش میں جو پکڑے گئے ہیں ان کی تعداد21تھی جس کے بعد گجرات میں 10۔ اس کے علاوہ کئی افراد کوکرناٹک سے حراست میں لیاگیاہے۔

آسام میں حکام کے مطابق تازہ دھاوؤں میں پی ایف ائی کے گرفتار کئے گئے 25جہدکاروں میں گول پارا سے 10کے علاوہ کامرورپ (رورل) سے پانچ اور تین دھوبری کے بعد بارپیٹا‘ باکسا‘ دارنگ‘ اڈال گوری اور کریم گنج سے بھی گرفتاریاں عمل میں ائی ہیں۔

چیف منسٹر ہیمنت بسواس سرمانے اس سے قبل کہاتھا کہ ان کی حکومت دہشت گردوں کے لئے موثر نظام کی مبینہ تشکیل کے حوالے سے اس تنظیم پر مرکز کی جانب سے امتناع عائد کرنے کا ہم زوردے رہی ہے۔

قومی درالحکومت میں دہلی پولیس کے اسپیشل سل کی جانب سے متعدد مقامات بشمول نظام او رشاہین باغ کے تلاشیاں لی گئی ہیں۔ ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ ”قومی درالحکومت کے متعدد مقامات پر ہم نے دھاوے کئے ہیں جس میں نظام الدین اورشاہین باغ بھی شامل ہے۔

اب تک پی ایف ائی سے وابستہ 30افراد کو تحویل میں لے لیاگیاہے“۔ جن مقامات پر دھاوے کئے جارہے تھے وہاں شہر میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کردیاگیاتھا۔

ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ”ہم نے احتیاطی اقدامات کئے او راس کے ایک حصے کے طور پرہم نے امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانے اورعلاقے میں امن وسکون کو برقرار رکھنے کے لئے اضلاع کے متعلقہ علاقوں میں نیم فوجی دستے تعینات کئے ہیں یہ ایک احتیاطی اقدام کے طور پر کیاگیاہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ کوئی ناخوشگوار صورتحال رونما نہ ہو“۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہے اس وجہہ سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیاگیاہے۔پولیس نے کہاکہ مذکورہ اپریشن منگل کے روز12:30رات سے ہوا اور صبح کی ابتدائی ساعتوں تک جاری رہا ہے۔

ریاستی وزیرداخلہ نرتم مشرا نے کہاکہ مدھیہ پردیش پولیس نے پی ایف ائی سے روابط کے معاملے میں اٹھ اضلاع سے 21افراد کو تحویل میں لیاہے۔

مشرا جو مدھیہ پردیش حکومت کے ترجمان بھی ہیں نے کہاکہ پچھلے ہفتہ گرفتار کئے گئے پی ایف ائی کارکنوں سے تفتیش کی بنیاد پر ان لوگوں کوگرفتار کیاگیاہے۔

گجرات میں جہاں سے پی ایف ائی کارکنوں کی گرفتاری عمل میں ائی تھی‘ پی ایف ائی کی سیاست وینگ سوشیل ڈیموکرٹیک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی ائی) نے چند ماہ قبل احمد آباد میں اپنادفتر کھولا تھا۔