پی جی طلباء کو ریسیڈنٹ ڈاکٹر مقرر کرنے کا فیصلہ

   

ایک سال مدت کے دوران ماہانہ 70 ہزار تنخواہ ، ڈاکٹرس کی کمی پر قابو پانے حکومت کا اقدام

حیدرآباد۔ کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے میں ناکامی پر ریاستی چیف سیکریٹری کے علاوہ دیگر عہدیداروں کو آئندہ سماعت کے دوران حاضر عدالت ہونے کے احکام کے بعد ریاستی حکومت نے تلنگانہ میں ڈاکٹرس کی قلت کے خاتمہ کیلئے 1191 سال آخر کے پی جی طلبہ کو ایک سال کی مدت کیلئے سینیئر ریسیڈنٹ ڈاکٹر کی حیثیت سے تقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں اس ایک سال کی مدت کے دوران 70 ہزار روپئے ماہانہ یافت ادا کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے جائزہ اجلاس کے بعد ریاستی حکومت نے ریاستی محکمہ صحت کو 1191 ڈاکٹرس کی کنٹراکٹ اساس پر بھرتی کی اجازت فراہم کرتے ہوئے جی او آر ٹی 951 محکمہ فینانس کی جانب سے جاری کردیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلہ کے مطابق ریاست میں 1191پی جی ڈاکٹرس جو کہ سال آخر کے طلبہ ہیں وہ اس عہدہ کیلئے اہل قرار دیئے گئے ہیں اور ان ڈاکٹرس کے مختلف مقامات پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے۔ریاستی حکومت کے محکمہ صحت کی نگرانی میں ان تقررات کو مکمل کیا جائے گا۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست کے کئی دواخانو ںمیں ڈاکٹرس اور عملہ کی قلت کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے اور تفصیلات کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے ان پی جی ڈاکٹرس جو سال آخر کے متعلم ہیں انہیں مختلف دواخانوں میں تقررات فراہم کئے جائیں گے جن میں 250 ڈاکٹرس کا کنگ کوٹھی دواخانہ میں تقرر کیا جائے گا جبکہ 100ڈاکٹرس کو نو قائم کردہ تلنگانہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں تقرر کیاجائے گا۔150چیسٹ ہاسپٹل میں تقررات عمل میں لائے جائیں گے۔ریاست میں موجود 8 سرکاری میڈیکل کالجس میں فی کالج 50ڈاکٹرس کے اعتبار سے تقررات عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے فوری بعد محکمہ صحت نے اس سلسلہ میں تقررات کے اعلامیہ کی اجرائی کے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور توقع ہے کہ آئندہ دو یوم کے دوران تقررات کا اعلامیہ باضابطہ جاری کردیا جائے گا ۔شہر کے علاوہ ریاست کے سرکاری دواخانو ںمیں ڈاکٹرس کی قلت کی شکایات عام ہونے اور مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کیلئے کئے جانے والے مطالبات کے بعد اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔