انہوں نے کہاکہ ”ہمارے کمیونٹی اورگاؤں میں اکر فروخت کرنے والے وینڈ ر کے مذہب کی ہم سب سے پہلے تحقیق کریں گے اور اگر وہ کوئی نہیں بلکہ ایک ہندو ہوگا تو ہم اس کے پا س سے خریدی کریں گے“۔
چھتیس گڑھ کے سورگوجا میں چہارشنبہ کے روز ہندوؤں کے ایک گروپ نے مذہبی اقلیت کو اپنی کمیونٹی سے الگ کرتے ہوئے مسلمانوں کے بائیکاٹ کا عہد کیاہے۔ جمعہ کے روز سوشیل میڈیاپر نظر آنے والے ویڈیو میں ہندوتوا وادیوں کے ایک بڑے گروپ جس میں کم عمر بچے بھی دیکھائی دے رہے ہیں ان کے ساتھ کاروبار سے انکار کرتے ہوئے مسلمانوں کے بائیکاٹ کا عہد کرتے ہوئے دیکھائی دے رہا ہے۔
وہ کہہ رہے ہیں ”آج سے ہم ہندو‘ کسی بھی مسلمان سے نہ تو زمین خریدیں گے او رنہ ہی زمین بچیں گے۔ اگر ہم نے انہیں مسلمانوں کو اراضی رہن پر دی ہے تو اس کو فوری واپس لے لیں گے۔
آج سے ہم مسلمان کو کسی بھی کام کے لئے نہ تو ملازم رکھیں گے اور نہ ہی مزدوری کرائیں گے۔ہمارے کمیونٹی اورگاؤں میں اکر فروخت کرنے والے وینڈ ر کے مذہب کی ہم سب سے پہلے تحقیق کریں گے اور اگر وہ کوئی نہیں بلکہ ایک ہندو ہوگا تو ہم اس کے پا س سے خریدی کریں گے“۔
اس عہد کا اختتام ”جئے شری رام“ او ر”بھارت ماتا کی جئے“ کے نعرے پر ہوا ہے‘ تقریب کے موجود لوگوں نے اپنی آخری سانس تک اس فیصلے پر عمل کرنے کا بھی عہد لیاہے۔
عوامی پروگرام میں نفرت پرمشتمل تقریروں کے واقعات میں سے یہ محض ایک واقعہ ہے جو سوشیل میڈیا پر پیش ہوا ہے‘ اس سے قبل ہری دوار میں تین روزہ نفرت پر مشتمل سمینار بھی ہوا تھا جس میں ہندوتوا قائدین اوران کے ترجمان یاتی نرسنگ آنند نے اس کی نگرانی کی تھی