ٹوئٹر پر سودیشا کے ساتھ انصاف پر مشتمل ہیش ٹیگ ہوا وائرا‘ اپوزیشن نے معاملے کی فوری تحقیقات کامطالبہ کیا
نوائیڈا۔ سودیشا بھاٹی ایک 20سالہ نوائیڈا کے گوتم بدھا نگر کے رہنے والی کی پیر کے روز موت واقع ہوگئی ہے۔ مادھو گڑھ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے جانے کے دوران کچھ بدمعاشوں نے متوفی کا رتعقب کیاتھا۔
سودیشا اپنے بھائی نگم کے ساتھ تھیں۔ بلند شہر‘ گڑھ ہائی وے پر مصطفےٰ آباد کے چوراہے پر جیسے ہی وہ پہنچے‘ وہاں پر ایک بولڈ گاڑی پر سوار سے ان کی بائیک ٹکرائی۔ بعدازاں بلڈ سوار فرار ہوگیا۔
والد کابیان
سودیشا کے والد جیتند ر بھٹی کے مطابق اپنے چچا کے ساتھ سودیشا مادھو گڑھ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے جارہی تھی جس وقت ان کی گاڑی کے ساتھ بائیک لاکر کھڑے کردینے کی وجہہ سے اورانگ آباد بلند شہر روڈ پر ٹکر ہوگئی۔
والد نے کہاکہ ”وہ نیچے گری او رموقع پر ہی فوت ہوگئی“۔
انہوں نے کہاکہ سودیشا اس وقت موٹر سیکل پر سوار تھی جب دو موٹر سیکل سوار لڑکوں نے اس کو ہراساں کرنے شروع یا اور اپنے کرتب شروع کردئے‘ مبینہ طور پر حادثہ کی وجہہ بھی وہی ہے۔
بلند شہر کے ایس پی اتل کمار سریواستو نے کہاکہ لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ تھی چچا کے ساتھ نہیں تھی۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”اپنے رشتہ کے بھائی کے ساتھ وہ رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے جارہی تھی‘ اسی وقت حادثہ پیش آیا اور اس کی موت ہوگئی۔
جس گاڑی پر وہ سوار تھی اس کی ٹکربولڈ گاڑی سے ہوئی ہے۔ اس ضمن میں ایک کیس درج کرلیاگیاہے اور جس گاڑی سے ٹکر ہوئی ہے اس کے مالک کی تلاش شروع کردی گئی ہے“۔
थाना औरंगाबाद क्षेत्रार्न्तगत एक छात्रा की सड़क दुर्घटना में मृत्यु होने की दुखद घटना के संबंध में अपर पुलिस अधीक्षक @bulandshahrpol महोदय द्वारा दी गई #अपडेट बाइट @Uppolice @dgpup @CMOfficeUP @UPGovt @PrashantK_IPS90 @adgzonemeerut @igrangemeerut pic.twitter.com/xizGFZxmDa
— Bulandshahr Police (@bulandshahrpol) August 11, 2020
بلند شہر میں پولیس نہ کہاکہ لڑکی کی موت اور حادثہ دونوں کی تحقیقات جاری ہے۔ انہو ں نے دعوی کیاہے کہ بولڈ گاڑی پر سوار دونوں لوگ ہیلمٹ پہنے ہوئے نہیں تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سودیشا جس اسکوٹی پر سوار تھی وہ اس کے چچا نہیں بلکہ اس کا نابالغ بھائی چلارہاتھا۔
سودیشا کو امریکی اسکالر شپ ملی تھی
بلند شہر کے ایک چھوٹی سے گاؤں سے تعلق رکھنے والی سودیشا جتندر بھٹی کی بیٹی تھیں جو چائے فروخت کرتے ہیں۔
امریکہ کی باسکون کالج سے اسکالر شپ ملنے کے بعد سے وہ سرخیو ں میں اگئی تھیں۔ ایچ سی ایل فاونڈیشن اسکول آف نالج سے انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم پوری تھی جہاں سے وہ سال 2018میں سی بی ایس سی بورڈ امتحان ضلع کی ٹاپر کی حیثیت سے سامنے ائی تھیں۔
اسی سال جون میں سودیکشا اپنے وطن واپس ائی اور کرونا وائرس کی وجہہ سے درپیش لاک ڈاؤن کے پیش نظر یہیں روکنے پر مجبور ہوگئی تھیں۔
توقع تھی کہ وہ 20اگست تک امریکہ واپس لوٹ جاتی۔ تاہم وہ اس دنیاسے ہی چل بسی
BJP believes in tearing down the law and order so that goons got a free atmosphere to commit offence. Diksha Bhati's death is it's example. It's a great loss for India. We strongly support; #JusticeForSudeeksha pic.twitter.com/om7zmQyp1D
— Suraj Kumar Bauddh (@SurajKrBauddh) August 11, 2020
واقعہ کے بعد سودیکشا کے ساتھ انصاف کاہیش ٹیگ وائیرل ہونے لگا اور اپوزیشن نے معاملے کی فوری تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا
I lost a friend yesterday @SudeekshaBhati due to eve teasing by two people on bullet.
You will be missed sudeeksha.
Rest in Peace.#JusticeForSudeeksha#JusticeForsudeekshabhati@UPGovt @CMOfficeUP@bulandshahrpol @dgpup @dmbulandshahr @dhruv_rathee @PMOIndia @anjanaomkashyap pic.twitter.com/4HvlpNTJwz— MANSI (@MANSI62510173) August 11, 2020