چینی کاروباری ادارہ’ علی بابا ‘کے بانی ’جیک ما‘ ڈھائی ماہ بعد منظر عام پر

   

بیجنگ: مشہور کاروباری و تجارتی ادارے ’علی بابا‘ کے بانی اور معروف چینی تاجر ’جیک ماہ‘ اکتوبر 2020 میں پراسرار طور پر لاپتہ ہوجانے کے بعد آج پہلی بار ’تیانمو نیوز‘ ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک تازہ ویڈیو میں دکھائی دیئے۔اس ویڈیو کے بارے میں تیانمو نیوز کا دعوی ہے کہ یہ چہارشنبہ 20 جنوری 2021 کے روز فلمائی گئی ہے۔ ویڈیو میں ’جیک ما‘ کو دیہی چین میں منعقدہ کسی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر درجنوں اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔’تیانمو نیوز‘ کے مطابق، یہ تقریب آج ’لابا میلے‘ کی مناسبت سے منعقد کی گئی تھی۔یہی ویڈیو چین سے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے انگریزی اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرائی ہے:واضح رہے کہ ’جیک ما‘ پہلے انگریزی کے استاد تھے جنہوں نے متعدد تجربات سے گزرنے ’علی بابا‘ نامی ای کامرس کمپنی شروع کی جو کچھ ہی برسوں میں چین کی سب سے بڑی آن لائن کاروباری و تجارتی کمپنی بھی بن گئی۔جیک ما کی تازہ ویڈیو سامنے آتے ہی عالمی اسٹاک مارکیٹ میں ’علی بابا‘ کے حصص کی قیمت میں 5% اضافہ ہوا ہے۔تقریباً 51 ارب ڈالر اثاثوں کے ساتھ، 56 سالہ جیک ما کا شمار دنیا کے مالدار ترین افراد میں ہوتا ہے۔2018 میں ’علی بابا‘ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد سے جیک ما چین میں تعلیم کے فروغ پر کام کر رہے ہیں اور مختلف تعلیمی منصوبوں کی مالی سرپرستی بھی کررہے ہیں۔اکتوبر 2020 ء میں اچانک گمشدگی کے بعد ایسی افواہیں بھی گردش کررہی تھیں کہ ’جیک ما‘ کو چینی حکومت پر سخت تنقید کی بنا پر لاپتہ کردیا گیا ہے۔