ڈی یو ایس یو نے ساورکر‘ بوس‘ بھگت سنگھ کی مورتیاں ہٹادیں

,

   

نئی دہلی۔دہلی یونیورسٹی یونین (ڈی یو ایس یو) نے کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو ائی کی جانب سے شدید مخالفت کے بعد یونیورسٹی کیمپس سے مجاہدین آزادی بھگت سنگھ‘سبھاش چندر بوس اور آ رایس ایس کے نظریہ ساز ونائک دامودر ساورکر

کی مورتیوں پر مشتمل پلر ہٹادیاہے‘ یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس میں شعبہ آرٹس کے باہر یونیورسٹی انتظامیہ کی اجازت کے بغیرڈی یو ایس یو کے سابق صدر شکتی سنگھ نے منگل کے روز اپنے صدرات کے آخری دن نصب کی تھیں۔

جمعہ کی شب جب مورتیاں ہٹادی گئی تھیں‘ اے بی وی پی جو آر ایس ایس کی طلبہ تنظیم ہے نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ”بھگت سنگھ‘ ساورکر اورسبھاش چندر بوس کی مورتیوں کیساتھ این ایس یو ائی کی بدسلوکی نے کانگریس کی منتشر ذہنیت کو واضح کردیاہے“۔

اے بی وی پی نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ بھروسہ دلایاہے کہ مجاہدین جنگ آزادی کی مورتیوں کو ڈی یو ایس یو انتخابات کے بعد دوبارہ نصب کیاجائے گا‘ جو درکار عمل پر مشتمل ہوگا۔

قبل ازیں سنگھ نے کہاکہ وہ متعدد مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ سے مورتیوں کی تنصیب کے ضمن میں رجوع ہوئے مگر انتظامیہ کی جانب سے انہیں کوئی ردعمل نہیں ملا۔

چہارشنبہ کے روز این ایس یو ائی ممبران نے ساورکر کی مورتی پر چپلوں کا ہار ڈال کر چہرے کو سیاہ رنگ کردیاتھا۔

جمعرات کے روز این ایس یو ائی نے اپنے اس اقدام کو حق بجانب قراردیا اورکہاکہ ساورکر”غدار“‘ تھا اور الزام عائد کیاکہ اے بی وی پی دراصل دہلی یونیورسٹی کو بھگوا رنگ کرنا چاہتی ہے۔