کاروبار کرنے کے لئے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں عامر علی خان

,

   

انہوں نے نوجوانوں کو راجیو یووا وکاس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے ایم ایل سی امیر علی خان نے مسلم نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے ذریعہ کاروباری صلاحیت کو تلاش کریں۔

حیدرآباد میں ایک مشہور سنیک کارٹ چین، منسٹری آف چیز (ایم او سی) کے ملازمین کے لیے تنخواہ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، خان نے خود روزگار کی اہمیت پر زور دیا۔ سیاست ہب کے تعاون سے اس اقدام کا مقصد کارکنوں کو مالی استحکام فراہم کرنا ہے۔

ایم او سی، جسے امیر علی خان نے مالی اعانت فراہم کی، حیدرآباد میں اسنیک کارٹ کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ تنخواہ کی تقسیم کی تقریب نے شہر میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے خان کے عزم کو اجاگر کیا۔

مسلم نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، امیر علی خان نے پچھلی بی آر ایس حکومت پر تنقید کی کہ وہ بہت سے اہل امیدواروں کی موجودگی کے باوجود ملازمت کے بحران کو حل کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ حال ہی میں کانگریس حکومت کی طرف سے کی گئی سماجی، اقتصادی اور ذات پات کی مردم شماری نے نوجوانوں کی بے روزگاری، خاص طور پر مسلم کمیونٹی کے اندر اہم اعداد و شمار فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یہ ڈیٹا موثر فلاحی پروگراموں کو ڈیزائن کرنے میں مدد کرے گا۔

خان نے نوجوانوں کو راجیو یووا وکاس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی جس کا بجٹ 6,000 کروڑ روپے ہے تاکہ تلنگانہ میں بے روزگار نوجوانوں کی مدد کی جاسکے۔ اسکیم کے تحت، تقریباً پانچ لاکھ اہل نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اور اقلیتی مالیاتی کارپوریشنوں کے ذریعے ہر ایک کو تین لاکھ روپے ملیں گے۔

اس اسکیم کا آغاز 15 مارچ سے ہوگا، جس میں درخواستیں 5 اپریل تک کھلی رہیں گی۔ اس کے بعد کامیاب درخواست دہندگان کا انتخاب کیا جائے گا، اور 2 جون کو تلنگانہ کے یوم قیام کے موقع پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کے ذریعہ منظوری کے خطوط سونپے جائیں گے۔

عامر علی خان نے خواہشمند کاروباری افراد کو یقین دلایا کہ سیاست ہب اسکیم کے رہنما خطوط اور درخواست کے عمل کو سمجھنے میں ان کی مدد کرے گا۔ انہوں نے مسلم نوجوانوں میں خود روزگار کو فروغ دینے کے لیے ایم او سی جیسے اضافی کاروباری منصوبے شروع کرنے کے لیے بھی تعاون کا وعدہ کیا۔