انہوں نے الزام لگایاکہ”چند ایک لوگوں کے مفاد میں ملک کا ہر اثاثہ فروخت کردیاجارہا ہے“
سبساگر۔کانگریس قائد راہول گاندھی نے دعوی کیاہے کہ مذکورہ تین نئے زراعی قوانین سے کارپوریٹس کو مدد ملے گی اور امیر اشخاص ملک کے 80لاکھ کروڑ مالیت کی زراعی کاروبار پر اپنا قبضہ جما لیں گے۔
آسام کے سیواساگر میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں کسانو ں کے مفاد میں کچھ بھی نہیں کہا ہے باوجود اس کے کئی مہینوں سے وہ اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
۔انہوں نے کہاکہ”لوگوں کے لئے جی ایس ٹی اور نو ٹ بندی کے ذریعہ پہلے ہی بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے ہندوستان کے معیشت کو تباہ کردیا ہے اور اب ان تین نئے زراعی قوانین کے ذریعہ دیہی معیشت کو بھی مزید تباہی کی طرف لے جانے کاکام کررہے ہیں“۔
آسام میں 2021اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کی مہم کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہاکہ ہندوستان ناگپور سے”ریموٹ کنٹرول“ پر چلائے جارہا ہے۔انہوں نے الزام لگایاکہ”چند ایک لوگوں کے مفاد میں ملک کا ہر اثاثہ فروخت کردیاجارہا ہے“۔
انہوں نے دعوی کیاہے کہ چائے کے باغوں پر کام کرنے والے مزدوروں کو محض167روپئے دئے جارہے ہیں جبکہ سارے چائے کے باغ گجراتی کاروباریو ں کے سپرد کردئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ”اگر دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو چائے کی باغوں میں کام کرنے والوں کو یومیہ365روپئے دئے جائیں گے“۔
کانگریس قائدنے اس بات کا بھی وعدہ کیاکہ متنازعہ شہریت ترمیمی بل کو آسام اور ملک کے کسی بھی حصہ میں کسی بھی قیمت پر نافذ کرنے نہیں دیاجائے گا۔
آسام کے 126حلقوں پر مشتمل اسمبلی انتخابات مغربی بنگال‘ تاملناڈو‘ کیرالا اور پانڈیچری کے ساتھ اپریل مئی2021کو کرائے جانے کی توقع ہے۔