کانگریس نے ”ہتھیار“ کے ریمارک پر پرگیا ٹھاکر کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی

,

   

ملیگاؤں 2008دھماکہ معاملات میں ٹھاکر ایک ملزم ہے
بھوپال۔ مدھیہ پردیش کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی لوک سبھا رکن پرگیا سنگھ ٹھاکر کے خلاف ایک غداری کا مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی ہے جس نے اپنے ایک بیان میں ”ہر گھر میں ہتھیار رکھنے“ کی بات کہی تھی‘ وہیں پارٹی پرگیا کی مدافعت میں بیان دیتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ انہوں نے خواتین کی اپنی حفاظت کے لئے یہ بیان دیاہے۔

اتوار کے روز شیوا موگا(کرناٹک) کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندوؤں کا حق ہے کہ وہ ان پر ان کے وقار پرحملے کرنے والوں کو جواب دیں‘ وہ ہندو کارکنوں کی ہلاکتوں کے متعلق بات کررہی تھیں۔ مدھیہ پردیش کے بھوپال سے رکن پارلیمنٹ نے مذکورہ کمیونٹی سے کہاکہ وہ وہ اپنے گھر میں چاقو چھریوں کو تیز کرکے رکھیں‘کیونکہ اپنی حفاظت کا ہر ایک کو حق حاصل ہے۔

مدھیہ پردیش کانگریس میڈیامحکمہ چیرمن کے کے مشرا نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ مرکز کو چاہئے کہ وہ ”ٹھاکر کے لوگوں کو تشددکے لئے اکسانے پر“ ایک غداری کا مقدمہ درج کریں۔

انہوں نے دعوی کیاکہ ”اپنے ہاتھوں میں بم پکڑنے کے بعد اب وہ چاقو کے متعلق بات کررہی ہے۔ بی جے پی کی سابق ترجمان اورٹھاکر کی حرکتیں ایک جیسی ہیں“۔ملیگاؤں 2008دھماکہ معاملات میں ٹھاکر ایک ملزم ہے۔

مہارشٹرا کے فرقہ وارانہ نوعیت سے ایک حساس شہر مالیگاؤں میں 29ستمبر2008کو ایک موٹر سیکل پر رکھے ہوئے بم کے دھماکے میں چھ لوگوں کی موت اور 100سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

جب ٹھاکر کے ریمارک کے متعلق رابطہ کیاگیاتو ریاستی بی جے پی ترجمان پنکج چترویدی نے پی ٹی ائی کوبتایا کہ بے رحمی کے ساتھ قتل کردی گئی ایک لڑکی کے گھر والوں سے ملاقات کے لئے ٹھاکر گئی ہوئی تھیں۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم نے دیکھا کہ ہماری بہنیں اور بیٹیاں ملک کے مختلف مقامات پر ”لوجہاد“ کے نام پر تکڑے کئے جارہے ہیں اور غیر انسانی سلوک کا سامنا کررہی ہے۔ ٹھاکر کابیان کسی مذہب سے متعلق نہیں تھا مگر خود حفاظت کے لئے بیٹیوں اور بہنوں کی ذہبی طاقت کے متعلق تھا“۔

ہندو عورتوں کو ورغلا کا شادی کرتے ہوئے ان کا مذہب تبدیل کرنے کے حوالے سے دائیں بازو جہدکار اگر ”لوجہاد“ کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہیں۔ ایک ہندو جاگرن ویدیکا ساوتھ علاقہ کے سالانہ کنونشن سے شیوا موگا میں خطاب کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہاتھا کہ ”لوجہاد“ ان کے پاس جہاد کاایک طریقہ ہے‘ اگر کچھ نہیں کیاتو وہ لوجہاد کرتے ہیں۔

محبت کرتے ہوئے بھی اس میں جہاد کرتے ہیں۔ ہم(ہندو) بھی پیارکرتے ہیں۔ اپنے بھگوان سے پیار کرتے ہیں‘ ایک سنیاسی اپنے بھگوان سے پیار کرتاہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”سنیاسی کہتا ہے کہ بھگوان کی بنائی ہوئی اس دنیا میں تم ظالموں او ر گنہگاروں کو ختم کرو‘ اگر نہیں تو یہاں محبت کی صحیح تعریف باقی نہیں رہے گی۔

لہذا لو جہاد میں شامل افراد کو بھی اسطرح کا جواب دیں۔ اپنی لڑکیوں کی حفاظت کریں۔ انہیں صحیح اقدار سیکھائیں“۔

شیواموگا میں ہندو کارکن ہرشا کے قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے مزیدلوگوں سے استفسار کیاکہ وہ اپنی حفاظت کے لئے گھروں میں تیزدھار چاقور کھیں۔