کراچی بیکری کے مالکین نے کہاکہ اس کے بانی تقسیم ہند کے شکار تھے۔

,

   

ممبئی۔ باندرہ کے مضافات کی کراچی بیکری کے مالک نے ایک ایم این ایس لیڈر کی ”قانونی نوٹس“ کے جواب میں کہاکہ مذکورہ بیکری کے بانی تقسیم ہند کا شکار تھے اوراس کا نام ہندوستانیوں کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچائے گا۔

مہارشٹرا نو نرمان سینا کے ایک مقامی لیڈر حاجی سیف شیخ نے مذکورہ مالک کو نوٹس ارسال کی تھی کا کہنا ہے کہ لفظ کراچی عام ہندوستانیو ں کو ہندوستانی فو ج کے جذبات کو مجروح کررہا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے شہر کا نام ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیاتھا کہ نام کو تبدیل کیاجانا چاہئے او رسائن بورڈمراہٹی میں ہونا چاہئے۔ اپنے جواب میں مذکورہ بیکری کے مالک نے کہاکہ اس کو ایک سندھی ہندو فیملی نے قائم کیاہے جو پاکستان چھوڑ کر یہاں ائے تھی اور اب یہ برانڈ عالمی سطح پر تسلیم کیاجاچکا ہے۔ ہندوستانیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے وہ لفظ کراچی کا استعمال نہیں کرتے۔

درحقیقت بیکری کے بانی خان چند رامانی خود تقسیم ہند کے وقت موافق پاکستانیوں کے تشدد کا سامنا کیاتھا۔ بیکری نے کہاکہ وہ”پاکستان کی جانب سے تشدد کا شکار ہونے“ کے وجہہ سے ایسا کوئی بیان نہیں دے سکتے ہیں جس سے ساتھی ہندوستانیوں کے جذبات مجروح ہوسکیں۔

مذکورہ جواب میں کہاگیاہے کہ ”یہ سراسر غلط بیانی ہے کہ میرے موکل(بیکری کے مالک) ہمارے سپاہیوں کے احترام نہیں کرتے ہیں۔

یہ بیکری ہمیشہ ہندوستانی ہے او ررہے گی۔لہذا ہمار ے موکل کی ہندوستان کے تئیں وفاداری پر اٹھائے جانے والے سوالات پر مشتمل الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں“۔

اس ماہ کی اوائل میں ایک شیو سینا کے کارکن نے باندرہ کی ”کراچی سوئٹس“ نام کی ایک دوکان کے نام پر اعتراض جتایاتھا۔ بعد میں شیو سینا کے اس لیڈر نے کہاتھا کہ یہ پارٹی کا موقف نہیں ہے