کرناٹک۔مسلم تاجرین کے تربوز کی بنڈیوں کے ساتھ غنڈوں کی توڑ پھوڑ

,

   

سری رام سینا کے ممبرس نے درجنوں تربوز توڑے اورزمین پر پھینک پر مکمل تباہ کردیا ہے۔
کرناٹک میں اسلام فوبیا کے ایک اور واقعہ میں ہندوتو ا غنڈوں نے دھرواڑ ضلع میں مسلم تاجروں کے تربوز کی بنڈیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ مچائی۔ ریاست میں ہنومان مندر کے باہر یہ واقعہ پیش آیاہے۔سری رام سینا کے ممبرس نے درجنوں تربوز توڑے اورزمین پر پھینک پر مکمل تباہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں کسی بھی مندر کے باہر مسلمانوں کو کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ حالانکہ مبینہ طور پر پولیس بھی موقع پر موجود تھی جب یہ واقعہ پیش آیا مگر انہوں نے کوئی مداخلت نہیں کی ہے۔

سوشیل میڈیا میں منظرعام پر آنے والے ایک او رواقعہ میں ہندو جاگرن ویدیکا(ایچ جے وی) کے اراکین پتور ضلع میں ہندو اٹوڈرائیورس کو مہالینگشوار جاترا(مقامی میلہ) کے موقع پر بھگوا پرچم تقسیم کرتے دیکھائی دے رہے ہیں

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پریشان حال پھل فروش جس کے پھلوں کو تباہ کردیاگیا ہے نے کہاکہ ان کے پاس 6کٹنل کے قریب تربوز تھے جس میں سے صرف ایک فروخت ہوگا‘ ماباقی ہندوتو ا غنڈوں نے تباہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ”مجھے ختم کردو‘ میں ہاتھ اٹھالوں گا۔ ہم اپنے پھلوں کو دیکھ کر روہے ہیں۔میری کمائی کاذریعہ چھن گیاہے‘ میرے آنسو نہیں روک رہے ہیں۔ اس بارے میں بات کرنے کا اب کوئی فائدہ نہیں ہے“۔

واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر کرناٹک اور جنتا دل لیڈر ایچ ڈی کمارا سوامی نے اس توڑ پھوڑ کے خلاف ٹوئٹ کیا۔

سلسلہ وار ٹوئٹس میں انہوں نے کہاکہ ”کشمیر میں خونریز دہشت گردی اور یہاں پر کوئی فرق نہیں ہے‘ اور یہ وحشی امن اور اہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں“۔ بی جے پی کی زیر قیادت کرناٹک حکومت سے انہوں نے حملہ آوروں کے خلاف کاروائی کی مانگ کی ہے

پچھلے کچھ ماہ میں کرناٹک میں اسلام فوبیا کے واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے سامنے میں آنے والے مخالف مسلم ہندو توا جارحیت کے بڑھتے واقعات کے بعد کرناٹک کو ”جنوبی ہند کا اترپردیش‘کہاجارہا ہے۔

حجاب کے معاملے سے لے کر دیگر مختلف معاملات پر اقلیتی طبقہ کو مسلسل راست یا بالراست نشانہ بنانے کا سلسلہ کرناٹک میں جاری ہے‘ اور اس ریاست میں مسلمانوں کے روز مرہ کی زندگی کو مشکل بنانے کاکام کیاجارہا ہے۔

حجاب کے بعد حلال گوشت پر امتناع کے علاوہ منادر کے باہر مقامی میلوں میں مسلمان تاجرین کو اجازت نہیں دینے کی مانگ کے علاوہ مسلم اٹوڈرائیورس او رمسلم آم تاجرین کے بائیکاٹ کی مہم ریاست کرناٹک میں ہندوتوا تنظیمیں چلارہی ہیں۔کرناٹک حکومت کی خاموشی حالات اور مزید ابتر بنارہی ہے