بھینسوں کی بلی کا رواج اطراف واکناف کے دیہاتوں بشمول دیوراکارامیں برے پیمانے پر رائج ہے او رکرانتی نے ضلع انتظامیہ پر اس عمل میں مداخلت کرنے اوراس کو ختم کرانے پر زوردیاہے۔
یادگیر۔اسٹیٹ دلت سنگھرش سمیتی (کرانتی یونٹ) نے ضلع اور پولیس حکام سے ایک شکایت درج کراتے ہوئے زوردیاہے کہ وہ دلتوں کو دیوتاؤں کے لئے چڑھائی جانے والی بھینسوں کی بلی کے گوشت کھانے پر مجبور کرنے کی روایت کوختم کریں۔
ریاستی جنرل سکریٹری ملکاراجن کرانتی نے ضلع کمشنر اور ضلع یادگیر کے پولیس سپریڈنٹ سے ہفتہ کے روز یہ شکایت درج کرائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سورہ پورہ تعلق او ردیوکارا میں مذہبی میلہ پر کئی بھینسوں کو دیوتاؤں کے لئے بلی چڑھایاجاتا ہے۔
بلی کے بھینسوں کا گوشت کھانا دلتوں کے لئے لازم یا پھر گاؤں سے ان کا بائیکاٹ کیاجاتا ہے۔
دیوکارا مذہبی میلہ 18ڈسمبر سے دوروز تک مقرر ہے جہاں پر بھینسوں کو دیامما اور پلکاما کے نام پر بلی چڑھائی جاتی ہے۔
ملکاراجن کرانتی نے وضاحت کی کہ اگر دلتوں نے دس سے زائد بلی چڑھائی جانے والی بھینسوں کا گوشت کھانے سے انکار کیاتو انہیں گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیاجاتا ہے۔
بھینسوں کی بلی کا رواج اطراف واکناف کے دیہاتوں بشمول دیوراکارامیں برے پیمانے پر رائج ہے او رکرانتی نے ضلع انتظامیہ پر اس عمل میں مداخلت کرنے اوراس کو ختم کرانے پر زوردیاہے۔
بھینسو ں کی بلی کے متعلق عوام میں اعلان کیاجاتا ہے او ردیوکارا گاؤں میں لوگوں سے پیسے اکٹھا کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ لوگوں کو بھینسو ں کی قربانی اور فنڈس سے متعلق کسی قسم کا بیان نہیں دینے کا بھی انتباہ دیاجاتا ہے۔