دودن قبل پتھر بازی کے واقعات کرناٹک کے ضلع کولور کے موباگال شہر سے سامنے ائے تھے۔ سری رام شوبھا یاترا‘ کے وقت جو رام نومی کے موقع پر سری رام سینا کی جانب سے ہر سال نکالی جاتی ہے جہانگیر محلہ کے پاس سے ریالی گذرنے کے وقت پتھر بازی کے واقعات پیش ائے جس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا ہے۔
شدید آواز کے ساتھ ڈی جے میوز یک بجاتے ہوئے اس علاقے سے یہ ریالی گذررہی تھی۔ ہندو افراد کو میوزیک پر رقص کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کرتے بھی دیکھا گیا ہے۔ وہ جئے شری رام کے نعرے لگاتے جارہے تھے۔
اس واقعہ کے بعد علاقے میں رہنے والے کئی مسلم فیملیوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے انہیں پیٹا او ردھمکایا ہے۔ ایک خاتون نے کہاکہ ان کے گھر کی گیٹ توڑ دی گئی اور لائٹیں کچل دئے گئے۔
نماز پڑھنے کے بعد واپس انے والے ایک او رلڑکے نے کہاکہ اس کو پولیس نے پیٹا ہے
ایک برہم مسلم عورت نے کہاکہ ”ہم سمجھتے ہیں کہ پولیس ہماری محافظ ہے مگر ا س کے برعکس ہے“۔ انہوں نے الزام لگایاکہ ان کے شوہر جو اپنی بیٹی سے ملاقات کے لئے ائے تھے پولیس نے انہیں زدکوب کیا ہے
متعدد وکانوں کو نقصان پہنچایاگیااور گاڑیاں جلائیں گئیں۔ حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144علاقے میں نافذ کردیا ہے۔
دی ہندو نے پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ ”مذکورہ جلوس کو بہت پہلے اس سرکل سے گذرنا تھا مگر مختلف وجوہات کی بناء پر تاخیر ہوگئی ہے۔ تاہم کسی نے علاقے سے جب جلوس گذررہا تھا اس وقت برقی منقطع کردی تھی۔ اس کی وجہہ سے پتھر بازی کا واقعہ ہے اور حالات بے قابو ہوگئے تھے“۔