کرناٹک اسٹوڈنٹس جو حجاب کے لئے زوردے رہے ہیں ان کے امتحابات چھوٹ سکتے ہیں

,

   

انتظامیہ کی جانب سے اسٹوڈنٹس کے لئے ہال ٹکٹس کی اجرائی کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔ تاہم بعض احتجاج کرنے والے اسٹوڈنٹس اپنے ہال ٹکٹس لینے سے انکار کررہے ہیں۔


بنگلورو۔ کرناٹک اسٹوڈنٹس بالخصوص وہ جو دسویں او ربارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں‘ جو بغیرحجاب کے امتحانات میں حصہ لینے کے لئے تیار نہیں ہیں ان کے سالانہ امتحانات چھوٹ سکتے ہیں

۔کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری احکامات کے مطابق مذکورہ اسٹوڈنٹس کو حجاب پہن کر کلاس روم میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ ایس ایس ایل سی (دسویں جماعت) اور سکنڈ پی یو سی (بارہویں جماعت) کے امتحانات اپریل میں مقرر ہیں۔انتظامیہ کی جانب سے اسٹوڈنٹس کے لئے ہال ٹکٹس کی اجرائی کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔

تاہم بعض احتجاج کرنے والے اسٹوڈنٹس اپنے ہال ٹکٹس لینے سے انکار کررہے ہیں۔اعلی سطحی ذرائع کے بموجب مذکورہ محکمہ تعلیم نے فیصلہ کیاکہ سپلیمنٹری امتحانات میں مذکورہ اسٹوڈنٹس کو منظوری نہیں دینے کافیصلہ کیاہے جو ان امتحانات میں فیل ہونے والے وار دوبارہ امتحانات کے لئے او پی ٹی کے مقصد سے کرائے جاتے ہیں۔

ضلع وجئے نگرا میں انتظامیہ نے 250پری یونیورسٹی (پی یو) اور 80گریجویشن کالجوں کے قریب میں مذکورہ امتناعی احکامات کو برقرار رکھا ہے۔ تقریباً1.25لاکھ اسٹوڈنٹس جس کا تعلق اقلیتی طبقات سے ہے‘ ریاست بھر کے پی یو کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔

ان میں سے 84,000طالبات ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حجاب کے لئے زوردینے والی لڑکیوں کی تعداد 1000کے قریب ہے اور جیسے جیسے امتحانات کا وقت قریب آرہا ہے ان کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے کہاکہ جو لوگ یونیفارم میں ائیں گے انہیں مشکل نہیں پیش ائے گی‘لیکن حجاب پہننے والے اسٹوڈنٹس کے ساتھ انتظامیہ ”نرم“ نہیں ہوسکتا ہے۔