کرناٹک: حجاب معاملہ پرتشدد‘ پتھر بازی‘ لاٹھی چارج میں تبدیل ہونے کی اطلاع

,

   

بنگلورو۔ جبکہ ہائی کورٹ میں اس معاملے پر سنوائی شروع ہوئی ہے‘ کرناٹک میں منگل کے روز حجاب کامسلئے پرتشدد رخ اختیار کرلیا ہے کیونکہ ریاست کے پری یونیورسٹی کالجوں میں پتھر بازی اورلاٹھی چارج کے واقعات پیش آنے کی جانکاری ملی ہے۔

ذرائع کے بموجب پتھر بازی میں کئی طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔ طلبہ کے احتجاج کے دوران پتھر بازی کی جانکاری ملتے ہی کرناٹک پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کی اطلاع ملی ہے۔

پولیس نے طلبہ کے خلاف لاٹھیوں کا استعمال کیا اور شیواموگا میں بابو جی نگر سرکاری پر ی یونیورسٹی کالج کے اطراف اکناف کے علاقوں میں مظاہرین کو روکنے کے لئے ائے ہجوم کو منتشر کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پتھر بازی اس وقت شروع ہوئی جب ہجاب پہنے ہوئے اسٹوڈنٹس اور بھگوا شال میں ائے اسٹوڈنٹس کے درمیان میں بحث وتکرار شروع ہوئی تھی۔ پتھر بازی میں تین اسٹوڈنٹس زخمی ہوئے ہیں۔

سپریڈنٹ آف پولیس لکشمی پرشاد اور دیگر سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچ پر حالات ہر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔باگالکوٹ میں راباکا ویبھا ناہتی سرکاری پری یونیورسٹی کالج میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب دوگروپس نے ایک دوسرے پر پتھر برسانہ شروع کردیاتھا۔

اڈوپی کے ایم جی ایم کالج میں بھی بڑے پیمانے پر ڈرامہ حجاب پہنے ہوئے اور بھگوا شال اوڑھے ہوئے طلبہ کے درمیان میں رونما ہوا ہے۔ بھگوا اسکارف اور شال کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں طلبہ پہنچے۔

انہیں حجاب پوش طلبہ کے ساتھ کالج کے باہر کردیاگیا۔کالج کے علاقے میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا اور کالج انتظامیہ نے غیرمعائنہ وقت کے لئے تعطیلات کا اعلان بھی کردیا ہے۔ موقع پر پولیس پہنچی اور حالات پر قابو پانے کاکام کیاہے۔

مانڈیاکے پی ای ایس کالج میں حالات اس وقت بے قابوہوگئے جب حجاب پہنی ہوئے اسٹوڈنٹس نے ”اللہ اکبر“ کے نعرے بلند کئے اور ہندو اسٹوڈنٹس نے ’جئے شری رام‘کے نعرے لگائے۔ مذکورہ حجاب تنازعہ کے زد میں چکمنگلور کاائی ڈی ایس جی کالج بھی آیاہے۔

وجئے پوری ضلع کے انڈی ٹاؤن میں شانتیشوار پری یونیورسٹی جالج کے باب الدخلہ پر حجاب پہنے ہوئے او ربھگوا شال کا اوڑھ کرآنے والے اسٹوڈنٹس کو روک دیاگیا۔

کالج سے باہر کردئے جانے کے بعد کالج کے سامنے مذکورہ طلبہ اکٹھا ہوئے اورنعرے بازی شروع کردی۔

درایں اثنانیلے رنگ کے شال اوڑھے ایک اورگروپ حجاب کا استعمال کرنے والی مسلم طالبات کی حمایت میں وہاں پرپہنچ گیا۔یہ سارا واقعہ افرتفری کی وجہہ بنا اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر مکمل طور سے قابو پانے میں کامیابی حاصل کرلی۔