کرناٹک میں لنگایت مٹھ کا صدر ایک 33سالہ مسلمانوں کو مقرر کیاگیا۔ویڈیو

,

   

ہبلی۔ نارتھ کرناٹک کے ضلع گڈاگ میں ایک مسلم نوجوان کو لنگایت مٹھ کا صدر مقرر کرنے کی پوری تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

دیوان شریف رحمن صاحب ملا جس کی عمر33سال کی ہے کہ جو 26فبروری کے روز مٹھ کی ذمہ داری سنبھالیں گے نے کہاکہ وہ بارہویں صدر کے اصلاح کار بسوانا کے بچپن سے مداح ہیں اور وہ سماجی انصاف او رہم آہنگی کے متعلق ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے۔

اوستھی گاؤں کے کوریگنشوار مورگھا راجندر شانتی دھاما مٹھ کے صدر بنیں گے جس کا تعلق کلبرگی گاؤں کے کھوجوراؤ میں واقع 350سال قدیم کورانیشوار سناتھن مٹھ سے ہے۔

YouTube video

مٹھ برائے سری جگدگرو گھیرارجندر مٹھ کے 361ویں میں یہ شامل ہے‘جس کے کرناٹک اور مہارشٹرا کے علاوہ ملک بھر سے لاکھوں عقیدت مند ہیں۔بسواکا فلسفہ عالمی ہے اور ہم مذہب‘ عقیدہ سے بالاتر ہوکر عقیدت مندوں کو تسلیم کرتے ہیں۔

کھجوراؤ مٹھ کے صدر کرونا راجندر کرونانیشوار شیوا گوئی نے کہاکہ”بارہویں صدی میں انہوں نے سماجی انصاف اور ہم آہنگی کا خواب دیکھا تھا اور ان کے تعلیمات پر عمل کیا‘ اس مٹھ کے دروازے تمام لوگوں کے لئے کھلے ہیں“۔

اسوتھی میں شیوگی کی تقریروں سے متاثر شریف کے والد مرحوم رحمن صاحب ملا نے گاؤں میں مٹھ قائم کرنے کے لئے اپنی دو ایکڑ اراضی کا عطیہ دیاتھا۔ شیوگی نے کہاکہ اسوتھی میں مٹھ پچھلے 2-3سال سے کام کررہا ہے اور اراضی پر تعمیرات کا کام اب کیا جارہا ہے۔

مذکورہ پجاری نے کہاکہ ”شریف بسوا فلسفہ پر کاربند ہیں اور ان کی اصولوں کے تحت اپنی زندگی گذار رہے ہیں۔ ان کے والد بھی کٹر عقیدت مند تھے اور ہم سے ”لنگا دیکھشا“ لیاکرتے تھے۔

شریف نے 10نومبر2019کو ’دیکھشا‘ لیا تھا۔ ہم نے لنگایت مذہب کے مختلف اصولوں او رحقائق کی انہیں تربیت دی ہے اور بسوانا کے تعلیمات پچھلے تین سال سے وہ سیکھ رہے ہیں“۔

شریف نے کہاکہ وہ بچپن سے بسوایا کے تعلیمات سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ”پڑوس کے مانساگی گاؤں میں یہ میں فلور میل چلاتھا اور میرے خالی وقت میں بسوانا کے وچاناس کا انعقاد عمل میں لاتارہاہوں اور دیگر بارہویں صدی کے شراناس بھی منعقد کیاکرتاتھا۔ مرگنا راجند سوامی جی نے میری اس چھوٹی خدمات کو دیکھا اور اپنی تربیت میں مجھے لے لیا“۔