کرناٹک میں ملالی مسجد‘ مندر معاملہ۔ امتناعی احکامات نافذ

,

   

دکشانا کنڈا(کرناٹک)۔ شہر منگلورو کے قریب ملالی مسجد کے اطراف واکناف میں چہارشنبہ کے روز دکشا کنڈا ضلع انتظامیہ نے امتناعی احکامات نافذ کردئے ہیں۔ مسجد کی تزین نو کے دوران21اپریل کے روز مبینہ طور پر مندر نما ڈھانچہ برآمد ہوا جو تنازعہ کاسبب بنا ہے۔ جس کے پیش نظر عدالت نے مسجد انتظامیہ کو کام روک دینے کے احکاما ت جاری کئے ہیں۔

وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) او ربجرنگ دل کارکنوں نے فیصلہ کیاہے کہ روایتی انداز میں مسجد کی حقیقت کے متعلقہ معلومات حاصل کرنے کے لئے چہارشنبہ 25مئی کے روز پجاریوں کے سامنے ”تمبولا پرشانا“کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ ساحلی کرناٹک میں نسلی تاریخ کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے پجاریوں کے روبرو اس طرح پیش ہونے کی ایک عام روایت ہے۔

بڑے پیمانے پر کیاجانے والے یہ عمل ہے جس پر لوگوں کا فی یقین بھی ہے۔

اس کے بعد مذکورہ ہندو کارکنان ”اشتا ننگالا پراشانا“ بھی کریں گے جو مسجد کی تاریخ کی حقیقت کے لئے اٹھایا جانے والے اگلا قدم ہوگا۔ اشتا ننگالا پراشانابھی ہندو علم نجوم کا ایک پرانا طریقہ ہے جوتمبولا پرشانا سے زیادہ قابل یقین مانا جاتا ہے۔منگلور کمشنر این ششی کمار نے ملالی میں السید عبدالحئی مدنی مسجد کے اطراف اکناف میں امتناعی احکامات نافذ کردئے ہیں۔

اگرپجاری کہیں گے ملالی مسجد کسی وقت میں مند ر تھی‘ یہ مسئلہ متنازعہ بن جائے گا کیونکہ ہندو کارکنان مزید قانونی طور پر آگے بڑھیں گے اور مسجد پر اپنے حق کا دعوی پیش کریں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سری رنگا پٹنم کے جیسا نہیں‘ اگر یہ ملالی مسجد کا معاملہ طول پکڑتا ہے تو یہ انتظامیہ کے لئے ایک بڑا چیالنج بن جائے گا۔ ملالی شہر منگلورو سے متصل ہے‘ جس کو فرقہ وارانہ نوعیت کا حساس شہر مانا جاتا ہے۔

کسی بھی قسم کی یہاں پر کشیدگی تمام تین ساحلوں اِضلاعوں پر اثر انداز ہوگی۔ اس علاقے کو بی جے پی کا مضبوط قلعہ تصور کیاجاتاہے۔

مذکورہ ہندو کارکنوں کی جانب سے پہلے ہی منڈیا ضلع میں سری رنگا پٹنم جامعہ مسجد واپس لانے کی تحریک شروع کردی گئی ہے۔ پہلے ہی انہوں نے ضلع انتظامیہ کو گیان واپی مسجد کے خطوط پر اس مسجد کی بھی تصدیق کے لئے جانچ کرانے پر مشتمل ایک میمورنڈم پیش کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر حکومت ردعمل پیش نہیں کرتی ہے تووہ عدالت سے رجوع ہوں گے۔ ہندو کارکنان دعوی کررہے ہیں کہ ہنومان مندر کو مسمار کرکے یہاں پر مسجد تعمیر کی گئی ہے۔