کرناٹک میں کانگریس اقتدار پر واپس آنے ایڑ ی چوٹی کا زور

   

صدر کل ہند کانگریس کی آبائی ریاست، سونیا گاندھی کو ذمہ داری، راہول گاندھی کا کیمپ،پارٹی قائدین و کارکنوں میں جوش و خروش

حیدرآباد ۔ 28 جنوری (سیاست نیوز) ریاست کرناٹک کے اقتدار میں واپسی کیلئے کانگریس پارٹی نے اپنی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ کانگریس پارٹی نے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کیلئے سیاسی حکمت عملی کو تیار کرلیا ہے اور پارٹی کے تمام قائدین و کارکنوں کو چوکنا کردیا گیا ہے۔ ہماچل پردیش میں کانگریس کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کرنے والی پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو کرناٹک کا اسٹار کیامپنر مقرر کیا جارہا ہے۔ کانگریس نے حالات اور مخالفین کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے اپنی قدیم روایتی حکمت اور طریقہ کار میں تبدیلی کرسکتی ہے۔ ریاست کرناٹک میں خواتین سے جڑے مسئلہ انتخابی موضوع بن سکتے ہیں تو وہیں اس کی پہلے سے ہی تیاری کرلی گئی ہے اور کانگریس نے خواتین کیلئے علحدہ انتخابی منشور کا اعلان کیا ہے اور خاندان کی ذمہ دار خاتون کو اقتدار میں آنے کے بعد 2 ہزار روپئے ماہانہ وظیفہ کے طور پر ادا کرنے کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پارٹی نے پرینکا گاندھی کو تمام تر ذمہ داری سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے چونکہ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کا بھی کرناٹک سے تعلق ہے۔ اس لحاظ سے کانگریس کامیابی کیلئے پرامید ہونے کے ساتھ ساتھ پرجوش انداز سے کوشش کررہی ہے۔ پارٹی کیڈر میں جوش بھرنے کے ساتھ ساتھ ان کے حوصلے بلند کرنے کیلئے پارٹی قیادت ان کے ساتھ رہے گی اور شہری علاقوں کے علاوہ ریاست کرناٹک کے کونے کونے میں قیام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے اختتام کے بعد راہول گاندھی بھی کرناٹک میں کیمپ کریں گے اور گھر گھر عوام سے ملاقات اور بوتھ سطح پر کام کیا جائے گا۔ امکان ہیکہ کانگریس مقامی طور پر علاقائی جماعتوں سے اتحاد بھی کرلے گی لیکن ان کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔ پارٹی کے ریاستی صدر نے اس بات کی ذمہ داری کا بھی فیصلہ پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے سپر دکردیا ہے اور پرینکا کے فیصلہ کے بعد ہی اتحاد کو اہمیت دی جائے گی کہ آیا سدارامیا سے اتحاد کیا جائے گا یا پھر نہیں اس بات کا فیصلہ آئندہ حالات کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ ریاست کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی کی ناکامیوں کو اہم ہتھیار بناتے ہوئے خواتین کو اولین اہمیت دی جارہی ہے۔ پرینکا نے بھی خواتین کے اقتدار میں حصہ داری کا مسئلہ اٹھایا ہے اور انتخابات میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ کامیابی میں آسانی ہو۔ کانگریس نے پارٹی کیڈر کے ساتھ بوتھ لیول اور بوتھ سطح پر سخت محنت کرنے کو اہمیت دی ہے تاکہ ہر رائے دہندے تک رسائی ہوسکے۔ ایک طرف بی جے پی کی ناکامیوں اور عوامی پریشانی کو سیاسی ہتھیار بنایا جائے گا تو دوسری طرف خواتین کے کارڈ کو کھیلتے ہوئے اقتدار پر واپسی کی امید کی جارہی ہے۔ خواتین کیلئے علحدہ انتخابی منشور کی بات سے پہلے ہی برسراقتدار اور دیگر سیاسی جماعتوں کی کمر توڑ دی ہے اور سارے سیاسی ماحول میں ہلچل مچادی ہے۔ جنوبی ہند میں ریاست کرناٹک بی جے پی کیلئے جس قدر اہمیت کی حامل ریاست ہے اس لحاظ سے کانگریس بھی کرناٹک کو اتنی اہمیت دے رہی ہے۔ مذہبی کارڈ اور نعرہ کو ناکام بناتے ہوئے کرناٹک میں اقتدار حاصل کرنا کانگریس کیلئے ایک سخت امتحان ہے لیکن اس امتحان میں کامیابی نہ صرف جنوبی ہند بلکہ دہلی پر قابض ہونے میں بھی کرناٹک کے نتائج اثرانداز ثابت ہوسکتے ہیں۔ع