دوپہر کے وقت راہول گاندھی وقت ایوان کو پہنچے۔ اس وقت کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کرناٹک کے معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے مرکز میں برسراقتدار پارٹی کو ریاست میں برسراقتدار پارٹی کے اراکین اسمبلی کی ”خریدی“ کا الزام عائد کیا۔
نئی دہلی۔ کرناٹک میں پیش آنے والی تبدیلی کے متعلق منگل کے روز کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی نے بھی لوک سبھا میں نعرے لگائے۔
دوپہر کے وقت راہول گاندھی وقت ایوان کو پہنچے۔
اس وقت کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کرناٹک کے معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے مرکز میں برسراقتدار پارٹی کو ریاست میں برسراقتدار پارٹی کے اراکین اسمبلی کی ”خریدی“ کا الزام عائد کیا۔تاہم اسپیکر اوم برلا نے انہیں یہ کہتے ہوئے اجازت نہیں د ی تھی
کہ پیر کے روز معاملے پر ایوان میں بحث ہوئی ہے اورلوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر راجناتھ سنگھ نے حکومت پر لگائے گئے الزامات کا جواب بھی دیاہے۔
کانگریس نے ایک رکن نے کہاکہ ”ڈیموکریسی کو بچانا ہماری ڈیوٹی ہے“۔اسپیکر کے ردعمل سے غیرمطمئن چودھری نے مسلئے کو دوباہ اٹھانے کی کوشش کی۔
پیپر کے ایک تکڑے پر وہ نعرے لکھ کر اپنے ساتھ لائے تھے جو اپنے ساتھی اراکین پارلیمنٹ میں تقسیم کیا‘ جو ان کے ساتھ نعرے لگارہے تھے۔
مذکورہ اراکین جو نعرے لگارہے تھے وہ کچھ اس طرح کے تھے’تناشاہی بند کرو‘ شکار کی سیاست بند کرو بند کرو‘۔جیسے ہی اراکین پارلیمنٹ کے نعرے لگانے شرو ع کردیا’گاندھی بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں مگر ان کی آواز دوسروں کی طرح اونچی نہیں تھی۔
وہ عام طو رپر نعروں کا آخر ی لفظ ادا کررہے تھے۔ کیونکہ ممبرس جیسے ہی ایوان کے وسط میں آگئے‘ وہ نعرے بازی جاری رکھے ہوئے تھے۔
پوسٹرس ساتھ میں لانے پر اسپیکر نے اراکین کو انتباہ بھی دیاتھا۔ ایک رکن نے کہاکہ ”یہ ہمارا حق ہے“۔اس کے لئے اسپیکر نے مزیدکہاکہ”نہیں یہ آپ کا حق نہیں ہے“۔
برلا نے کہاکہ ”ملک آپ کو دیکھ رہا ہے۔ یہ آپ کا گھر ہے۔ اس کو مجالس مقامی کا گھر نہ بنائیں“۔کانگریس نے لوک سبھا میں کرناٹک سے متعلق معاملہ اٹھا اور برسراقتدار بی جے پی کو ”شکار کی سیاست میں ملوث ہونے“ کا مورد الزام ٹہرایا۔
ایک سال پرانی کانگریس‘ جنتادل اتحاد ی کرناٹک حکومت اس وقت گرنے کے قریب پہنچ گئی جب اراکین اسمبلی کا استعفیٰ کا واقعہ پیش آیا۔ اب تک کرناٹک کے چودہ اراکین اسمبلی نے استعفیٰ دیدیا ہے‘ جس میں گیارہ کانگریس اور تین جے ڈی(ایس) کے ایم ایل ایز شامل ہیں۔