ممبئی۔سینئر گیت کار جاوید اختر کے حالیہ دنوں میں گھونگھٹ کے راجستھان میں استعمال پر دیاگیا بیان توقع کے عین مطابق ہنگامہ کی وجہہ بنا ہے۔
اس کی مثال راجستھانی نژاد راجپوت کرنی سینا نے اس پر دہشت ناک بیان دیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق صدر مہارشٹرا وینگ‘ کرنی سینا صدر جیون سنگھ سولنکی جاوید اختر کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ اپنے بیان پر معافی نہیں مانگتے تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرناپڑے گا۔
ان حوالے سے کہاگیا ہے کہ ”برقعہ کی وابستگی دہشت گردی سے ہے اور یہ قومی سالمیت پر سوال ہے۔ ہم اختر سے استفسار کرتے ہیں کہ وہ اندرون تین روز معافی مانگے یا پھر سنگین نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوجائے“۔
سنگھ نے نشر واشاعت کے کئے ایک ریکارڈ کردہ ویڈیو بھی جاری کیاہے جس میں اختر کوانتباہ دیتے ہوئے کہاگیا کہ”اگر تم معافی نہیں مانگتے ہیں تو ہم تمہاری آنکھیں نکال لیں گے اور زبان کاٹ لیں گے۔
ہم تمہارے گھر میں گھس کر تمہیں پیٹیں گے“۔
کرنی سینا جو تین حصوں میں منقسم ہے کہ ماضی میں جودھا اکبر اور پدماوت فلموں کی ریلیز کے خلاف مہم چلائی ہے۔ اختر کے خلاف یہ انتباہ اس وقت منظرعام پر آیا ہے جب انہوں نے بھوپال میں جمعرات کے روز ایک بیان دیا ہے۔
اختر نے کہاتھا کہ”اگر برقعہ پر امتناع کا قانون لایاجاتا ہے تو اس سے مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے‘ مگر گھونگھٹ پر بھی امتناع عائد کیاجانا چاہئے۔ اگر برقعہ جاتا ہے تو گھونگھٹ کو بھی جانا چاہئے۔
مجھے خوشی ہوگی“۔ بعدازاں اختر نے سوشیل میڈیاپر اس کی وضاحت کی کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیاجارہا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہاکہ ”کچھ لوگ میرے بیان کو غلط طریقے سے پیش کررہے ہیں۔ میں نے کہاہے کہ ہوسکتا ہے کہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر یہ سری لنکا میں کیا گیا ہے کہ مگر یہ عورتوں کے ایمپاورمنٹ کے لئے ضروری ہے۔
چہرے چھپانے کا عمل ختم ہونا چاہئے آیاوہ نقاب ہویا گھونگھٹ میں ہو“۔ مذکورہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب شیوسینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں سری لنکا کے ایسٹر بم دھماکوں کے بعد نقاب پر پابندی حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے استفسار کیاتھا کہ ہندوستان میں بھی برقعہ پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔