محکمہ اقلیتی امور کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جئے شری مکھرجی نے واضح طورپر کہا ہے کہ یہ مشورہ ہے کہ مساجد میں بڑی تعداد میں نماز کے لئے اکٹھا ہونا نہیں ہے
ممبئی۔ مذکورہ مہارشٹرا حکومت نے ہفتہ کیر وز ایک اڈوائزری کے ذریعہ مسلمانوں پر زوردیا ہے کہ وہ رمضان میں افطار اور نماز اپنے گھروں پر ادا کریں تاکہ بڑی اجتماعات سے روکا جاسکے جس کے ذریعہ کرونا وائرس کی وباء کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
محکمہ اقلیتی امور کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جئے شری مکھرجی نے واضح طورپر کہا ہے کہ یہ مشورہ ہے کہ مساجد میں بڑی تعداد میں نماز کے لئے اکٹھا ہونا نہیں ہے۔
مرکزی وزرات اقلیتی بہبود نے پہلے ہی مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوران افطار اور نماز دونوں ہی گھروں میں کریں۔ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں 3مئی تک توسیع کردی گئی ہے اور اس دوران تمام مذہبی اجتماعات اور تہواروں پر امتناع عائد کردیاگیاہے۔
وزیراعظم نریندر مودی اور چیفف منسٹر ادھوٹھاکرے نے اپنے علیحدہ اپیلوں میں مذہبی لیڈران پر زوردیا ہے کہ وہ بڑے اجتماعات سے دور رہیں۔
اقلیتی امور کے وز یر نواب ملک نے ٹوئٹ کے ذریعہ مسلمانوں پر زوردیا ہے کہ وہ رمضان کے دوران اڈوئزری پر عمل کریں۔انہوں نے کہاکہ ”کمیونٹی کے لوگوں کو چاہئے کہ وہ نماز کی ادائیگی کے لئے گھر کی چھت‘ میدان اور گھروں میں اکٹھا نہ ہوں جو افطارکے لئے اکثر کیاجاتا ہے۔
مذکورہ محکمے نے کمیونٹی کے لوگوں سے استفسار کیاہے کہ وہ ان ہدایتوں پر سختی سے عمل کریں“۔