کسانوں اور لیبر طبقہ کی ایس پی آر ایل ڈی اتحاد کی حمایت سے بی جے پی مایوس ہے۔ جیانت چودھری

,

   

بلند شہر۔راشٹرایہ لوک دل صدر جیانت چودھری نے دعوی کیاکہ نوجوان‘ کسانوں اور لیبر طبقہ کی اترپردیش میں آر ایل ڈی‘ سماج وادی پارٹی کی حمایت کرنے کی وجہہ سے بی جے پی مایوسی کاشکار ہوگئی ہے۔

ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو کے ساتھ اترپردیش کے بلند شہر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ آر ایل ڈی سربراہ نے کہاکہ ”نوجوانوں‘ کسانوں او رلیبر طبقے کی ایس پی آر ایل ڈی اتحاد کے لئے حمایت ایسا لگ رہا ہے کہ بی جے پی کی مایوسی میں اضافہ کررہی ہے“۔

چودھری نے کہاکہ ”مذکورہ زبان وہ(یوگی ادتیہ ناتھ) استعمال کررہے ہیں وہ ایک چیف منسٹر کو زیب نہیں دیتی ہے۔ وہ ہمیں دھمکا رہے ہیں۔ وہ شائد اس خطہ کے موڈ کو سماج نہیں سکے ہیں“۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اس الیکشن کے معاملات جس میں بے روزگاری‘ صحت‘ تعلیم او ردیگر عوامی مسائل ہیں اس پر مشتمل ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”انتخابات کے موضوعات واضح ہیں‘ بے روزگاری‘ صحت‘ تعلیم اوردیگر عوامی مسائل پر جو مشتمل ہیں۔ کسانوں او رنوجوانوں کا فیصلہ کرنا ہے۔

یہ وہ حکومت ہے جس نے (کسانوں کے احتجاج کے دوران) آہنی پنجے رکھے ہیں“۔بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے 2022-23بجٹ پر طنز کستے ہوئے چودھری نے کہاکہ اس میں کسانوں‘ میڈل کلاس‘ غریب عوام کے لئے اس میں کچھ بھی نہیں ہے‘ او رایم جی این آر ای جی کے فنڈ میں 34فیصد کی کٹوتی اس بجٹ میں کردی گئی ہے۔

مذکورہ آر ایل ڈی سربراہ نے کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ فینانس منسٹر نرملا سیتا رامن کا بجٹ پی ایم او نے تحریر کیاہے“۔سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کا حوالہ دیتے ہوئے زوردیاکہ یہ توہم پرستی ہے کہ جو بھی چیف منسٹر نوائیڈا کا دورہ کرتا ہے اسکو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یادو نے کہاکہ ”یہ وہم ہے کہ (جوکوئی بھی چیف منسٹر نوائیڈا کا دورہ کرے وہ الیکشن ہار جاتا ہے)۔ مگر یہ بھی ایک یقین ہے کہ جو کوئی بھی نوائیڈا جاتا ہے وہ الیکشن جیت جاتا ہے“۔

مذکورہ چیف منسٹر نے مزیدکہاکہ ”میں نے 2011مییں نوائیڈا سے اپنی سائیکل یاترا شروع کی تھی اور میں نے جیت حاصل کی۔ میں دوبارہ یہاں پر ہوں کیونکہ ہمیں حکومت بنانا ہے“۔

اپنی پارٹی اور ساتھی جماعت کے کارکنوں کو ”حقیقی حب الوطن“ قراردیتے ہوئے یادو نے کہاکہ ”کس طرح نفرت پھیلانے اور فرقہ وارانہ تقسیم کرنے والے لوگ‘ دیش بھگت ہوتے ہیں؟“۔

ایس پی آر ایل ڈی اتحاد کے انتخابی امکانات پر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے اثر پڑنے کے متعلق پوچھنے پر ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو نے کہاکہ ”میں ہمیشہ سے کہہ رہاہوں کہ امبیڈکروادی سماج وادیوں کے ساتھ کبھی بھی مل سکتے ہیں‘ کیونکہ ہماری لڑکی ائین او رجمہوریت کی بقاء کے لئے ہے“۔

مذکورہ ایس پی سربراہ نے جانکاری دی کہ وہ دوبارہ امبیڈکر وادیوں سے ان کی پارٹی میں شامل ہونے کی اپیل کررہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں امبیڈکر وادیوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ ہمارے ساتھ جڑیں“۔

مذکورہ اترپردیش میں 403سیٹوں پر اسمبلی انتخابات10فبروری سے 7مارچ تک سات مراحل میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 10مارچ کو عمل میں ائے گی۔