کسانوں کا ڈیٹا کارپوریٹس کو نہیں دیا جائے گا:تومر

,

   

پانچ کروڑ سے زائد کسانوں کے ڈیٹا کو ڈیجیٹل کیا جاچکا ہے، ڈسمبر کے اواخر تک یہ تعداد آٹھ کروڑ ہوجائے گی

نئی دہلی: حکومت نے آج کہا کہ اس ماہ کے آخر تک تقریباً آٹھ کروڑ کسانوں کی ڈیجیٹل پروفائلنگ کا کام مکمل ہو جائے گا اور یہ ڈیٹا کارپوریٹ دنیا کے ساتھ مشترک نہیں کیا جائے گا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے آج یہاں لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی۔ مسٹر تومر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ملک میں ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن شروع کیا ہے ۔ شروع میں اس میں زمین کی ملکیت والے کسانوں کو شامل کیا جا رہا ہے ، بعد میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے بغیر زمین والے بٹائی داروں کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ کروڑ سے زائد کسانوں کے ڈیٹا کو ڈیجیٹل کیا جا چکا ہے اور دسمبر کے آخر تک آٹھ کروڑ کسانوں کی ڈیجیٹل پروفائلنگ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کسانوں کا ڈیٹا کہیں بھی مشترک نہیں کیا جائے گا۔ مشن کو ڈیٹا کی مکمل حفاظت کے ساتھ نافذ کیا جائے گا۔ کسانوں کے مفادات سے متعلق ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے ،مسٹر تومر نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی کے تحت زمین کے مالک کسانوں کو شامل کیا گیا ہے لیکن بٹائی داروں کو کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی ) منصوبہ کے تحت خصوصی اسکیم میں شامل کیا گیا ہے ۔ فصل بیمہ اسکیم، کھاد سبسڈی اسکیم، نئی اقسام کے بیجوں کی دستیابی وغیرہ جیسی سہولیات دستیاب کرائی جارہی ہیں۔