کسانوں کے مسئلہ پر حکومت کی بے حسی تشویشناک: سونیا گاندھی

,

   

مذاکرات کے نام پر تکبر کا مظاہرہ، کورونا سے عوام کا جینا محال مگر حکومت بے پرواہ، سی ڈبلیو سی میٹنگ سے صدر کانگریس کا خطاب

نئی دہلی : صدر کانگریس سونیا گاندھی نے کسانوں کے ایجی ٹیشن کے معاملہ میں آج مرکز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ حکومت بات چیت کے دوران غرور اور تکبر کا مظاہرہ کررہی ہے اور اُس کے پاس حساسیت نام کی کوئی چیز نہیں۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے الزام عائد کیاکہ یہ اب واضح ہوچکا ہے کہ تینوں متنازعہ زرعی قوانین جلد بازی میں تیار کئے گئے اور پارلیمنٹ کو دانستہ طور پر مباحث کے موقع سے محروم رکھا گیا کیوں کہ حکومت نے نہیں چاہا کہ اِس کے مضمرات اور اثرات کا تفصیلی اور بامعنی جائزہ لیا جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور حکومت نے حیران کن طور پر عدم حساسیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ مشاورت اور مذاکرات کے نام پر وہ اکڑ اور تکبر کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ سی ڈبلیو سی کی میٹنگ جو آن لائن منعقد کی گئی، اِس میں اگلے صدر کانگریس کے بشمول تنظیمی انتخابات کے لئے منصوبے کو قطعیت دی جائے گی۔ سونیا گاندھی نے کہاکہ زرعی قوانین کے مسئلہ پر کانگریس کا موقف شروع سے واضح رہا ہے۔ ہم نے اِن قوانین کو واضح طور پر مسترد کردیا کیوں کہ اِن کے سبب غذائی سلامتی کی بنیادیں تباہ ہوجائیں گی جو ایم ایس پی، عوامی حصولیابی اور پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے تین ستونوں پر منحصر ہے۔ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے بارے میں سونیا گاندھی نے کہاکہ عوامی تشویش و فکرمندی کے کئی سلگتے مسائل ہیں جن کا مباحث اور غور و غوض کیا جانا ہے لیکن دیکھنا ہے کہ آیا حکومت مباحث کے لئے راضی ہوگی یا نہیں۔ ارنب گوسوامی کے واٹس ایپ چیاٹ کے افشاں کے بارے میں صدر کانگریس نے کہاکہ کافی تشویشناک اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کس طرح قومی سلامتی پر بالکلیہ مفاہمت کی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے خاموشی زیادہ تشویشناک ہے۔ وہ جو حب الوطنی اور قوم پرستی کا دیگر کو درس دیتے ہیں، اب پوری طرح بے نقاب ہوچکے ہیں۔ سونیا گاندھی نے اُمید ظاہر کی کہ کوویڈ ۔ 19 ویکسین دینے کی مہم جاری رہے گی اور اِسے بھرپور طریقہ سے مکمل کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت نے ملک کے عوام پر ناقابل بیان مصیبت ڈالی ہے۔ جس طرح کورونا وائرس وباء سے نمٹا گیا، اِن داغوں کو مٹانے کے لئے کئی برس لگ جائیں گے۔ صدر کانگریس نے کہاکہ معاشی صورتحال بدستور نازک ہے اور معیشت کے بڑے حصے جیسے ایم ایس ایم ای اور غیر منظم شعبہ کچلے جاچکے ہیں لیکن حکومت راحت کاری سے انکار کررہی ہے۔