کسویٰ تیاری اور تبدیلی میں حد درجہ احترام و احتیاط شامل

   

سنہرے اور چاندی کے دھاگوں سے مزین خطاطی لائق دید

…ایس ایم بلال
کعبۃ اللہ کی صدیوں پرانی تاریخ میں غلاف کعبہ یا کسویٰ کی روایات حضرت اسماعیل علیہ السلام سے چلی آرہی ہیں ۔ غلاف کی تبدیلی کا مبارک موقع ہر سال 9 ذی الحجہ کو آتا ہے ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی غلاف کعبہ کی تبدیلی عمل میں آئی ۔ 670 کیلو گرام کے خالص ترکی سے منگائے گئے ریشم اور 120 کیلو گرام سونے کے دھاگے ، 100 کیلو گرام چاندی کے دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ غلاف کعبہ کی تبدیلی کا روح پرور سماں اُس وقت دیکھا جاتا ہے جب عازمین حج اپنے سالانہ فریضہ حج کی تکمیل کیلئے میدان عرفات پہونچتے ہیں ۔ تبدیلی غلاف کعبہ کی تقریب ناظم حرمین شریفین شیخ عبدالرحمن سدیس کی راست نگرانی میں عمل میں آتی ہے ۔ کسویٰ یا غلاف مبارک کو 4 حصوں میں تیار کیا جاتا ہے ۔ ہر ایک حصے کی چوڑائی تقریباً 10 میٹر اور لمبائی 14 میٹر ہوتی ہے ۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کا پہلا عمل حطیم کے حصے سے ہوتا ہے جہاں سونے سے تیار کردہ میزاب رحمت (پرنالہ) سے ہوتا ہے ۔ کسویٰ کی تیاری کی لاگت تقریباً 22 ملین سعودی ریال یا 5.8 ملین امریکی ڈالر ہوتی ہیں ۔ غلاف کعبہ کی تیاری کیلئے کنگ عبدالعزیز السعود کی جانب سے قائم کردہ کسویٰ فیکٹری میں کی جاتی ہے ۔ اس فیکٹری کا 1927 ء میں قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔ اور 1976 ء میں فیکٹری کی تزئین نو کی گئی جہاں عصری مشینوں کے ذریعہ غلاف مبارک تیار ہونے لگا ۔ مکہ مکرمہ سے 17 کیلو میٹر دور واقع کسویٰ فیکٹری کا دورہ کرنے اور معائنے کا بھی موقع دیا جاتا ہے۔ مکہ مکرمہ آنے والے اقطاع عالم کے فرزندان توحید کو کسویٰ فیکٹری کا معائنہ کرنے کی پیشگی اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے جس کیلئے مجوزہ طریقہ کار پر عمل کرنا لازمی ہے ۔ اس سال حج بیت اللہ کے فوری بعد میرے عزم عمرہ کے دوران کسویٰ فیکٹری کے دورہ کا بھی مجھے شرف حاصل ہوا ۔ وسیع و عریض اس فیکٹری کو تمام عصری تقاضوں سے آراستہ کیا گیا ہے جہاں تقریباً 200 دست کاروں اور منتظمین کی نگرانی میں کام ہوتا ہے ۔ غلاف کعبہ تیار کرنے والے تمام فنکار تربیت یافتہ ماہر سعودی شہری ہیں ۔ جن کی عمر 40 تا 50 سال کے درمیان ہے ۔ مکہ مکرمہ کے ضلع ام الجود میں واقع کنگ عبدالعزیز کامپلکس میں یہ فیکٹری ہے ۔ کسویٰ تیار کرنے والے کئی دست کار بہت جلد ریٹائر ہونے والے ہیں ۔ ان کی جگہ نئی نسل کے سعودی شہریوں کو تربیت دی جارہی ہے ۔ شاہ سلمان نے 30 سال سے چلائی جارہی مشینوں کو تبدیل کرنے کا حکم دیا تھا ۔ اب یہاں پر جدید مشینیں کام کررہی ہیں ۔ غلاف کعبہ میں قرآنی آیات کو سنہرے اور چاندی کے دھاگوں سے خوبصورت خطاطی کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ کپڑے کے اندر بھی باریکی سے لا الہ اللہ محمد رسول اللہ ، سبحان اللہ بحمدۃ وسبحان اللہ عظیم بھی تحریر دیکھی جاسکتی ہے۔ یقینا یہ قابل تعریف ہے کہ خادم حرمین و شریفین کی جانب سے کسویٰ کعبہ کی تیاری کیلئے خصوصی طور پر انتظام کیا گیا ہے جس میں ایک فیاکٹری اور اس میں کام کرنے والے دستکار شامل ہیں۔ کئی ملین سعودی ریال کے خرچ سے تیار کئے جانے والے کسویٰ کعبہ انتہائی احترام سے کعبۃ اللہ پر سجایا جاتا ہے۔ سینکڑوں مسلمان حج بیت اللہ اور عمرہ کے دوران اس غلاف مبارک کو تھام کر اللہ کے حضور دُعائیں کرتے ہیں۔ کنگ عبدالعزیز کامپلیکس کسویٰ کعبہ کی فیاکٹری کا مشاہدہ کرنے کے بعد کعبۃ اللہ کا طواف کرنے والے ہر مسلمان مرد و خاتون کو چاہئے کہ غلاف مبارک کی تیاری کا ایک منظر بھی اپنے دورہ میں دیکھنے کا اہتمام کرے۔٭