کشمیر میں بھگوا بی جے پی ہوگئی ہری

,

   

بی جے پی نے انتخابات کے ضمن میں مقامی اخبارات کے لئے اشتہار جاری کیا ہے جس میں بھگوا رنگ کا ایک نشان بھی کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔
شری نگر۔وادی کشمیر میں بی جے پی رنگ بھگوا نہیں بلکہ سبز ہوگیا ہے۔

بی جے پی نے انتخابات کے ضمن میں مقامی اخبارات کے لئے اشتہار جاری کیا ہے جس میں بھگوا رنگ کا ایک نشان بھی کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔یہ وہ رنگ ہے جس کو پاکستان کے لوگ پسند کرتے ہیں کیونکہ اس رنگ کا تعلق اسلام اور پاکستان سے ہے۔

کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ سبز رنگ رسول مقبولؐ کا پسندیدہ رنگ ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے پرچم کا بھی رنگ سبز ہے۔یہ اشتہار کو مشہور نیوز پیپرس میں شائع کیاگیا ہے اس میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ سری نگر کی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار خالد جہانگیر کے حق لوگ اپنا ووٹ دیں۔

نہ صر ف پس منظر میں اشتہار کا رنگ سبز ہے بلکہ بی جے پی بھی ہرے رنگ میں لکھا ہواجو عام طور پر بھگوا رنگ میں رہتا ہے ۔کنول جو بی جے پی کا انتخابی نشان ہے ہمیشہ کی طرف سفید رنگ میں ہے۔.

مذکورہ اشتہار میں دل کو لبھانے والا نعرہ بھی لکھا ہے’جھوٹ چھوڑئے‘ سچ بولئے‘اور ایک اپیل ’بی جے پی کو ووٹ دیں‘ بھی اُردو میں تحریر کیاگیاہے۔

اس اشتہار میں وزیراعظم نریندر مودی کی تصوئیر سب سے اوپر ہے۔ یہ اشتہار گریٹر کشمیر اور اس کے ذیلی ادارے کشمیر عظمیٰ میں شائع ہوا ہے ‘ جس کو کئی ماہ سے سرکاری اشتہارات نہیں ملے ہیں

۔پلواماں حملے کے بعد سکیورٹی دستوں کے مظالم کو اجاگر کرنے کے بعد کشمیری نیوز پیپرس میں اشتہارات کا فقدان ہوگیاتھا۔وہیں گریٹر کشمیر وادی کا سب سے زیادہ فروخت کیاجانے والا اخبار ہے‘ جبکہ کشمیر عظمیٰ علاقے میں پڑھے جانے والے سب سے مقبول اخبار ہے۔

ہری رنگ کے متعلق جب سوال کیاگیاتو بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہاکہ اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے اور ہری رنگ کا استعمال لوگوں کا استحصال کرنے کے لئے نہیں کیاگیاہے۔

ٹھاکر نے ٹیلی گراف سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ سبز رنگ ہمارے پرچم میں شامل رنگوں میں سے ایک ہے۔ ہم ہرے کا استعمال صرف امن اورترقی کی نشانہ کے طور پر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ فتح کا بھی نشان ہے‘‘۔

جب ان سے پوچھاگیا کہ اشتہار میں بھگوا رنگ شامل نہیں ہے تو انہو ں نے کہاکشمیر پہلے سے زعفرانی زمین ہے اور بی جے پی چاہتی ہے کہ ’’ ہری رنگ کو بھی یہاں پر متعارف کرائے‘‘۔

جانکاروں کا ماننا ہے کہ مجوز ہ لوک سبھا الیکشن کے لئے وادی میں بی جے پی کے موقع کے پیش نظر یہ کام کیاگیا ہے ‘ کیونکہ پارٹی نے پچھلے سال میونسپل اور پنچایت الیکشن میں کئی سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی ۔

یہ وادی کی دوپارٹیوں نیشنل کانفرنس اور نیشنل کانفرنس کے انتخابات کے بائیکاٹ کے نتیجے ہوا تھا۔ ٹھاکر نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں ہمیں بہتر نتائج کی توقع ہے۔ انہو ں نے کہاکہ پارٹی نے کشمیر میں اپنا ووٹ شیئر بڑھایا ہے۔

نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ’’ بی جے پی زعفرانی رنگ کشمیر پہنچتے ہیں سبز ہوجاتا ہے۔

میں یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتا کہ پارٹی ووٹرس کو بے وقوف بنارہی ہے کہ خود اپنے آپ کو اس طرح بے وقوف ثابت کررہی ہے۔ وادی میں انتخابی مہم کے دوران وہ اپنا حقیقی رنگ کیوں نہیں دیکھتے ؟‘‘۔