کشمیر میں جمعہ کے پیش نظر تازہ تحدیدات ‘ جامع مسجد میں نماز نہ ہوسکی

,

   

سرینگر 18 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سرینگر میں آج جمعہ کے پیش نظر لا اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے تازہ تحدیدات عائد کردی گئیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ احتیاطی طور پر یہ تحدیدات عائد کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ سورا پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے علاقہ میں تحدیدات عائد کی گئی تھیں ۔ اس کے علاوہ تاریخی جامع مسجد کے آس پاس کے علاقوں میں بھی پابندیاں نافذ کردی گئی تھیں۔ حکام کی جانب سے وادی میں جمعہ کو حساس علاقوں میں تحدیدات عائد کی جا رہی ہیں کیونکہ حکام کو اندیشہ ہے کہ مفادات حاصلہ کی جانب سے مساجد میں ہونے والے بڑے اجتماعات کا استحصال کیا جاسکتا ہے اور احتجاج کو ہوا دی جاسکتی ہے ۔ گذشتہ دو مہینوں سے سرینگر میں واقع تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کی نماز کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ ساری وادی کشمیر میں سب سے پہلے 5 اگسٹ کو تحدیدات عائد کی گئی تھیں جبم رکزی حکومت نے دفعہ 370 کی برخواستگی کا اعلان کیا تھا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا گیا تھا ۔ تحدیدات کو وادی سے مرحلہ وار انداز میں ختم کیا گیا کیونکہ وہاں حالات بتدریج معمول پر آ رہے ہیں۔ اس دوران عام زندگی ساری وادی میں آج جمعہ کو مسلسل 75 ویں دن بھی متاثر رہی ۔ دوکانیں وغیرہ چند گھنٹوں کیلئے صبح کی اولین ساعتوں میں کھولی گئی تھیں تاہم اصل بازار اور دوسرے کاروباری ادارے بند ہی رہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ شہر میں خانگی ٹرانسپورٹ کارکرد ہے اور گاڑیاں چل رہی ہیں۔ آٹو رکشا اور کچھ بین ضلعی کیبس بھی چلتی دکھائی دی ہیں تاہم عوامی حمل و نقل کے دوسرے ذرائع اب بھی بند ہیں۔ اسکولس اور کالجس کھلے ہیں لیکن طلبا غیر حاضر ہیں کیونکہ اولیائے طلبا میں اپنے بچوں کی حفاظت کے تعلق سے اندیشے ہیں۔ کشمیر میں موبائیل خدمات پیر کو بحال کردی گئیں تاہم ایس ایم ایس کی سہولت اسی رات کو ختم کردی گئی تھی کیونکہ اس سے بھی نقص امن کے اندیشے ظاہر کئے جارہے تھے ۔ وادی میں انٹرنیٹ خدمات اب بھی معطل ہی ہیں۔