’اگر 370گرا ہے تو ہمیں اس کی وجہہ جاننے کا حق ہے‘
ساگردیہی۔ مولانا بانی اسرائیل جس کی عمر چالیس سال ہے نے جمعرات کی دوپہر ان لوگوں کی نماز جنازہ جسکو کشمیر میں دہشت گردوں نے گولیاں برساکر ہلاک کردیاتھا کی بہل نگر قبرستان میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد صرف ایک پیغام ارسال کیا۔
بہل نگر مسجد کے امام اسرائیل نے کہاکہ ”بناء مطلب کے ان پانچ سادہ لوح نوجوانوں کو سفاکی کے ساتھ قتل کردیاگیا۔ یہ وہ ہندوستان نہیں جیسا ہم چاہتے ہیں‘ ہمیں امن چاہئے“۔
تین ہزار کی آبادی والے گاؤں جہاں پر مسلمانوں کی اکثریت پائی جاتی ہے‘ وہاں کی تین بڑی مساجد میں سے ایک کے امام اسرائیل ہیں۔
اسرائیل یہاں پر امام او رصدر عالم کے طور پر 1999سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور پڑوس کے گاؤں میں بھی وہ کافی مقبول چہرہ مانے جاتے ہیں۔
قبرستان میں چھ ہزار کے قریب لوگ جمع ہوئے تھے تاکہ 32سالہ قمر الدین‘35سالہ مرسلیم شیخ‘27سالہ رفیق الشیخ‘52سالہ رفیق شیخ اور 38سالہ نعیم الدین شیخ کے جنازہ میں شریک ہوسکیں۔
یہ وہی نقل مقام کرکے کشمیر کے کلگام کے گاؤں میں سیب کے باغ لیبر کے خدمات انجام دے رہے تھے جنھیں منگل کی رات دہشت گردوں نے جان سے ماردیاتھا۔ چھٹا شخص ظہیرالدین سرکار زخمی حالت میں سری نگر کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔
جمعرات کے روز جب پانچ نعشیں بہل نگر پہنچیں‘ نماز عصر کے فوری بعد تو اسرائیل ان پہلے لوگوں میں شامل تھے جنھوں نے نعشوں کو حاصل کیا۔
انہوں نے کہاکہ ”چہارشنبہ کی رات‘ مجھ پر ذمہ داری تھی کے سارے گاؤں کو مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ جانکاری دوں کہ ہمارے بچوں کی نعشیں آرہی ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہمارے لئے یہ سیاہ دن تھا۔ ہم تمام غمزدہ ہیں‘ موجودہ لوگوں کی تعداد سے آپ یہ سمجھ سکتے ہیں“۔ تدفین کے بعد اسرائیل نے میڈیاکے لوگوں کو بتایا کہ وہ ان ہلاکتوں میں تحقیقات کے ذریعہ جانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ کوئی بھی دہشت گرد تنظیم نے اسکی ذمہ داری اب تک تسلیم نہیں کی ہے مگر قتل کودہشت گردوں نے ہی کیاہے۔
میں یہ ضرور کہوں گا جنھوں نے ایسا کیاہے وہ مجرم ہیں۔ متوفیوں کے گھر والے ہندوستانی عوام کو جاننے کا حق ہے“