کشمیر نوجوان کا ائی ایس آر او چیف کو لکھاگیا کھلا مکتوب

,

   

ہردلعزیز ائی ایس آر او چیف‘ ایک کشمیری کی حیثیت سے میں جانتا ہوں رابطہ ٹوٹنے کا احساس کیاہوتا ہے

ا س وقت جب کسی سے آپ کا رابطہ ہے اور اور پھر اس وقت آپ کا رابطہ ختم ہوجاتا ہے تو یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے

ہر دلعزیز ڈاکٹر کے سیون

سب سے پہلے تو میں آپ کو اور آپ کی ٹیم کو اس بڑی کامیابی پر مبارکباد پیش کرنا چاہتاہوں۔آپ نے چندرائن دوم بنانے کے لئے کڑی محنت کی اور کامیاب بھی ہوئی مگر اتفاق کی بات ہے کہ چندرائن دوم لینڈر وکرم کا رابطہ چند کی سطح پر اترنے سے کچھ منٹ قبل ٹوٹ گیا۔

میں جانتاہوں کہ آپ اپنے وطن کا سرفخر سے اونچا کرنا چاہتے تھے‘ کون نہیں چاہتا؟۔ میں یہ بھی جانتاہوں کہ جب آپ بہت قریب ہوتے ہیں وقت رابطہ ختم ہوجاتا ہے تو کتنا درد بھرا وہ لمحہ ہوتا ہے‘ میں پوری طرح یہ سمجھ سکتاہوں۔

میرا بھی رابط میرے چاند میری ماں سے ایک قبل ٹوٹ گیا۔ میری والدی جموں کشمیر کے بڈگام میں رہتی ہیں‘ کئی ہفتوں سے میری ان سے بات نہیں ہوئی ہے۔

آپ ایک عظیم سائنس داں ہیں اور میں آپ جانتے ہیں کس طرح ہر چیز کو سنبھالا جاسکتا ہے‘ مگر پھر بھی وزیراعظم کے سامنے روپڑے۔ اس وقت یہ آپ کے لئے تکلیف دہ رہا جب آپ کا رابطہ کسی کے ساتھ ٹوٹ گیا جو آپ سے قریب ہے۔

سر میں اس بات کو تسلیم کرتاہوں کہ آپ بہت خوش نصیب ہیں کیونکہ وزیراعظم نے آپ کو گلے لگا یااور دلاسہ دیااور آپ کو بھروسہ دلایا کہ سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ مگر میری طرف دیکھیں‘ میں کتنا بدنصیب ہوگیاہوں۔

ایک ماہ سے زیادہ وقت ہوگیاہے‘ میرے گھر والوں سے میرا رابطہ ٹوٹ گیا اب تک نہ تو کوئی دلاسہ دینے کے لئے آیا او رنہ ہی مجھے اطمینان دلانے کے لئے پہنچا۔

آپ نے کہا کہ آک لینڈر وکرم سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور میں پچھلے ایک ماہ سے اپنے والدین سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہاہوں۔

میرا یہ احساس ہے کہ لینڈر وکرم سے آپ کے رابطہ بہت آسان ہے اس کے برعکس کے میرا رابطہ میری فیملی سے ہوجائے۔

سر آپ جانتے ہیں کیاسب سے بڑی تکلیف ہوتی ہے؟۔جب آپ کا اپناملک آپ کے ساتھ نہ تو ہمدردی دیکھاتا ہے اور نہ آپ کودلاسہ دیتا ہے۔

سر میں یہ دوبارہ کہنا چاہوں کہ جب آپ نے کہاکہ آپ بہت قسمت والے ہیں کہ جب آپ نے کہاکہ لینڈر وکرم سے رابطہ ختم ہوگیا‘ سوشیل میڈیاپر آپ کی حوصلہ افزائی او رحمایت شروع ہوگئی۔ او رمیں تنہا ہوں آپ کو مکتوب لکھ رہاہوں۔