کشمیر کا رونا رونے والے پاکستان میں ختم ہو رہیں سرکاری نوکریاں

   

دہشت گرد تنظیموں کو اپنی سرزمیں پر پناہ دینا پاکستان کو بھاری پڑنے لگا ہے، دنیا کا کوئی بھی ملک پاکستان کا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہے۔ یہان تک کہ اس کے سب سے اچھے دوستوں میں سے ایک چین نےبھی پاکستان کو دی جانے والی اقتصادی مدد پر روک لگا دی ہے۔ غیر ممالک سے ملنے والے فنڈ پر لگی پابندی کی وجہ سے پاکستان کی اقتصادی حالت مسلسل کمزور ہوتی جارہی ہے۔ پاکستان میں عمران خان کی قیادت والی پاکستان تحریک انصاف پارٹی ملک میں ایک کروڑ نئے روزگار پیدا کرنے کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن پاکستان کے سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے وزیر فواد خان چودھری نے صاف کہا ہے کہ کوئی بھی سرکاری نوکری کی امید نہ رکھے۔

عمران خان کے وزیر کی جانب سے دئے گئے اس بیان کے بعد پاکستان کے سیاسی گلیاروں میں ہلچل ہوگئی ہے۔ نوکری سے جڑے بیان دینے کے بعد بڑھے تنازعہ کو دیکھتے پوئے فواد چودھری نے صفائی دی ہے۔ فواد چودھری کا کہنا ہے کہ میرے ہر بیان کو توڑ۔مروڑ کر پیش کر رہی ہے۔

پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں ایک پروگرام میں فواد چودھری نے کہا، سرکار نوجوانوں کو کسی بھی طرح کا روزگار مہیہ نہیں کرا رہی ہے۔ انہوں نے تو یہاں تک کہا کہ حکومت 400 سرکاری محکموں کو بند کرنے کا پلان تیار کرچکا ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ حکومت کا رول کم ہورہا ہے۔ عوام کو سمجھنا ہوگا کہ حکومت نوکریاں نہیں دے سکتی ہے۔ اگر ہم نوکری کیلئے حکومت کی جانب دیکھنے لگیں گے تو ہماری معیشت پوری طرح سے گر جائے گی۔ عمران خان کے وزیر نے کہا کہ یہ 1970 کی دہائی کی ذہنیت و سوچ ہے۔کہ حکومت ملک کے نوجوانوں کو روزگار دیتی ہے۔ اب وقت بدل گیا ہے اور نچی شعبے کے نوجوانوں کو روزگار دیتے ہیں۔