اسی سال 5اگست کے روز نریندر مودی کی زیرقیادت مرکز کی بی جے پی حکومت نے کشمیر کے خصوصی موقف کوبرخواست کرتے ہوئے ائینی دفعہ370کو ہٹادیا ہے۔ اس کے بعد سے لے کر اب تک وادی او ردیگر حصوں میں بند کی خریں موصول ہورہی ہیں۔
حکومت نے جموں اور کشمیر سے ریاست کا درجہ ختم کرتے ہوئے اس کو دو یونین ٹریٹریز میں تبدیل کردیا ہے۔ مقامی کشمیریوں کو اب خدشہ ہے کہ اب تک کشمیریوں کو ہی سرکاری ملازمتوں میں ترجیح دی جاتی تھی مگر اب ایسا نہیں ہوگا‘
پچاس فیصد کوٹہ اقلیتی تحفظات‘ ایس سی‘ ایس ٹی کے لئے چلاجائے گا اوراعلی عہدوں پر غیر کشمیریو ں کے تقررکی راہ ہموارہوجائے گی جو وادی کی عوام کے ساتھ نہ صرف دھوکہ بلکہ بڑی ناانصافی بھی ہے۔
وادی میں 5اگست کے بعد سے ہزاروں لوگوں کو گرفتار کرنے کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں‘ جس کو اب تک رہا نہیں کیا گیا ہے۔ ان تمام تفصیلات پر مشتمل الجزیرہ کی یہ گروانڈ رپورٹ ضرور دیکھیں