کلکتہ: کلکتہ کے جنوبی علاقہ کے کلکتہ ہاسپٹل میں ایک ناگہانی واقعہ پیش آیا جہاں ایک عورت نے ایک لڑکی کو جنم دیا لیکن حیرت کی با ت یہ ہے کہ دواخانہ میں ایک نہیں دو نہیں بلکہ تین افراد آگئے او را س لڑکی کے باپ کی دعویداری کرنے لگے۔ اس کشمکش سے پریشان اسپتال انتظامیہ کو پولیس طلب کرنا پڑا۔ انگریزی اخبار دی ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ ڈراما ا س وقت شروع ہوا جب 21سالہ حاملہ عورت کو آئی آر آئی ایس ہاسپٹل میں شریک کروایا گیا۔ اس عورت کے شوہر او رہونے والے بچہ کا دعوی کرنے والا ایک شخص اسپتال میں کاغذی کارروائی کررہا تھا۔
عورت کو اتوار کی صبح زچگی کیلئے آپریشن تھیٹر لیجایا گیا۔ اسی دوران ایک شخص دواخانہ میں آیا اور اس عورت کے دیگر افراد خاندان سے کہنے لگا کہ مجھے ا س عورت سے بات کراوئی جائے کیونکہ میں ان کا شوہر ہوں۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس دوسرے شخص کو بتایا گیا ہے کہ اس عورت کے شوہر کا دعوی کرنے والے نے کاغذی کارروائی مکمل کرلی ہے۔ اسی دوران یہ دونوں آدمیو ں کے درمیان بحث و تکرار شروع ہوگئی۔ اسپتال کے آپریشنس منیجر تھرتھانکر گھوش نے اس بحث و تکرار کو بڑھتے دیکھ کر پولیس کو کال کیا۔ اسی دوران عورت نے ایک لڑکی کو جنم دیا۔ پولیس نے ان دونو ں سے کہا کہ وہ اپنے اس دعوی میں کہ وہ عورت اس کی بیوی ہے اس بات کا شادی کا صداقت نامہ پیش کریں۔
لیکن اس عورت کی ماں نے بتایا کہ دومیں سے پہلا شخص ان کا داماد ہے۔ ابھی پولیس اسی تشویش میں تھی کہ اس نئی مولود کا باپ کون ہے۔ ایک اور مصیبت آ پڑی۔اسی دورا ن ایک اور شخص نے بھی اس نومولود لڑکی کا باپ کا دعوی کردیا۔ پہلے دو تھے اب دو بھلے تین۔ یہ تیسرا شخص نے تو ایک نہایت عجیب دعوی کردیا۔ اس نے دعوی کیا اس عورت کی شادی ہی نہیں ہوئی ہے لیکن ہمارے درمیان رشتہ قائم ہوگیا تھا اسی کا نتیجہ ہے کہ یہ بچی پیدا ہوئی ہے۔ پولیس کو اب اس عورت کے بیان کا انتظار تھا۔ وہ اس معاملہ میں کیا اظہار خیال کرتی ہیں۔ پولیس کو ا س عورت نے بلا جھجک بیان دیا۔ اس عورت نے کہا کہ پہلے کے دو مرد میرے شو ہر رہ چکے ہیں اور یہ ان ہی کی اولاد ہے۔ ہماری شادی کے بعد میرے شوہر کے گھر والے اس رشتہ سے منظور نہیں تھے۔ عورت نے بتایا کہ بعد اس آدمی نے مجھے اپنا نے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد میں نے ایک دوسرے شخص سے شادی کی۔ وہ دوسرا شخص پولیس کوبیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک کلب میں ملے تھے او ر ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ اسی دوران جب وہ حاملہ ہوگئی وہ مجھ سے شادی کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے لگی۔ میں نے اپنے گھر والوں کو ہمارے رشتہ کے بارے میں بتایا تو گھر والے راضی نہ ہوئے۔ میں نے یہ بات اس کو بتائی تو وہ ناراض ہوگئی او رمیرے خلاف شکایت درج کروائی۔ ا س کے بعد ہم علیحدگی اختیار کرلی۔ بعد ازاں مجھے اس کے واٹس ایپ اسٹیٹس سے پتہ چلاکہ یہ ماں بننے والی ہے۔