کمارا سوامی حکومت گرگئی ، تحریک اعتماد پر ووٹنگ میں شکست

,

   

جے ڈی ایس۔ کانگریس مخلوط حکومت کی تائید میں 99 ووٹ اور مخالفت میں 105 ۔چیف منسٹر نے گورنر کو استعفیٰ پیش کیا

بنگلورو۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کی سربراہی والی کانگریس۔ جے ڈی (ایس) مخلوط حکومت آج رات گر گئی اور 14 ماہ کی سیاسی ہنگاموں سے بھری میعاد اختتام پذیر ہوئی جبکہ اسمبلی میں اسے تحریک اعتماد پر رائے دہی میں ناکام اٹھانی پڑی۔ اعتماد کا ووٹ کھو دینے کے بعد 59 سالہ کمارا سوامی راج بھون گئے اور اپنا استعفیٰ گورنر وجو بھائی والا کو پیش کردیا۔ استعفیٰ فوری اثر کے ساتھ قبول کرلیا گیا لیکن کمارا سوامی سے کہا گیا کہ متبادل انتظام تک نگران کار چیف منسٹر کی حیثیت سے برقرار کام کرتے رہیں۔ تحریک اعتماد پر رائے دہی کے انعقاد کیلئے گورنر کی دو بار مہلت کو نظرانداز کرنے کے بعد آج بالآخر مخلوط حکومت ہار گئی۔ جس کے ساتھ باغی قانون سازوں کے استعفوں کی وجہ سے شروع ہونے والی اقتدار کی تین ہفتے طویل کشمکش ختم ہوئی۔ کانگریس اور جے ڈی (ایس) ایم ایل ایز کی بغاوت اور استعفوں کی وجہ سے کمارا سوامی حکومت کیلئے بقاء کافی کٹھن ہوگئی تھی۔ کمارا سوامی کی پیش کردہ تحریک اعتماد کو 99 ارکان کی تائید کے مقابل 105 ارکان کی مخالفت کے ساتھ 225 رکنی ایوان میں شکست ہوئی، جن میں اسپیکر رمیش کمار اور ایک نامزد رکن شامل ہیں۔ ایک دو نہیں بلکہ 20 ایم ایل ایز کانگریس ۔ جے ڈی (ایس) کے 17، بی ایس پی کا ایک اور 2 آزاد ارکان ایوان کی کارروائی سے غیرحاضر رہے جس کے نتیجہ میں ایوان کی کارگر عددی طاقت 205 تک گھٹ گئی۔

کمارا سوامی کیلئے اعتماد کا ووٹ جیتنے کیلئے درکار جادوئی عدد 103 تھا۔ اسپیکر نے اعلان کیا کہ چیف منسٹر کی پیش کردہ تحریک ناکام ہوچکی ہے ۔ ووٹنگ کے بعد فتح کا نشان دکھاتے ہوئے بی جے پی لیڈر یدی یورپا جو چوتھی مرتبہ چیف منسٹر بننے کیلئے پُرامید ہیں ، انہوں نے آج کے نتیجہ کو جمہوریت کی کامیابی قرار دیا کیونکہ عوام کمارا سوامی حکومت سے عاجز آچکے تھے۔ گزشتہ سال اسمبلی چناؤ کے بعد یدی یورپا اعتماد کے ووٹ کا سامنا کئے بغیر مستعفی ہوگئے تھے، کیونکہ انہیں محسوس ہوا کہ بی جے پی کے پاس درکار عددی طاقت نہیں ہے۔ بی جے پی کو 104 نشستیں حاصل ہوئی جو اکثریت سے 9 کم ہیں۔ انہوں نے کرناٹک کے عوام کو یقین دلایا کہ بی جے پی اقتدار کے ساتھ ترقی کا دور شروع ہوگا۔ 76 سالہ یدی یورپا نے بتایا کہ اگلے اقدام میں جلد از جلد مناسب فیصلہ پارٹی کی طرف سے کیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم دیوے گو ڑا کے فرزند کمارا سوامی نے تحریک اعتماد پر منعقدہ مباحث کا پرجوش جواب دینے کے بعد ایوان کی کارروائی کا اضطراب آمیز موڈ کے ساتھ مشاہدہ کرتے رہے۔ اپنے جواب میں کمارا سوامی نے کہا کہ اس بات پر بحث ہوئی کیونکہ انہوں نے پہلے ہی استعفیٰ نہیں دیا اور اقتدار کی کرسی سے چمٹے رہے۔ فلسفیانہ انداز اختیار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب 2018ء اسمبلی چناؤ کے نتائج آئے، تب انہوں نے سیاست سے سبکدوشی کا منصوبہ بنالیا تھا۔ میرا سیاسی کریر بجائے خود اچانک اور غیرمتوقع طور پر شروع ہوا تھا۔ کمارا سوامی نے بی جے پی شدید تنقید کی کہ اس نے ان کی حکومت کو گرانے کی بار بار کوشش کی اور زعفرانی پارٹی سے کہا کہ اس کی حکومت بھی موجودہ مخلوط حکمرانی ختم ہوجانے پر زیادہ عرصہ نہیں چلے گی۔ بہتر ہے کہ تازہ انتخابات کا سامنا کیا جائے۔