کملا ہیرس سرکاری طور پر امریکہ کی پہلی ہند امریکی خاتون نائب صدر

,

   

واشنگٹن۔ہندوستانی نژاد کملا ہیرس چہارشنبہ کے روز کاپیٹول کے ویسٹ فرنٹ میں تاریخی افتتاح کے دوران حلف لینے والی پہلی امریکہ کی پہلی عورت نائب صدر بن گئی ہیں۔

https://twitter.com/2mayaz/status/1351981019658743808?s=20

ہیرس56امریکہ کی 49ویں نائب صدر صدر جاو بائیڈن 78سال کے نائب کے طور پرخدمات انجام دیں گے‘ جنھوں نے 46ویں امریکی صدر کے طور پر حلف لی ہے۔امریکی نائب صدر 61سالہ مائیک پینس سے کملا ہیر س جائزہ لیں گے۔

جبکہ 74سالہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے بائیڈن نے جائزہ لیاہے۔ہندوستانی تارکین وطن جس کا تعلق چینائی سے ہے کی بیٹی ہیرس ہیں‘ نے امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بنتے ہوئے ایک تاریخ رقم کی ہے۔

https://twitter.com/MonMart1228/status/1351935790608166922?s=20

وہ ایک پہلی عورت‘ پہلی سیاہ فام اور پہلی ساوتھ ایشیائی امریکی نائب صدر بھی بنی ہیں۔

ان کے شوہر ڈوگلس ایم ہاف 56سالہ فرسٹ مرد دوم بنے ہیں۔ ہیرس کو حلف دلانے والے جسٹس سونیا سوتومیئر پہلی لاتینی رکن برائے سپریم کورٹ ہیں۔انہوں نے دو بائبلوں پر حلف لیا۔

ایک ان کے قریبی فیملی فرینڈ راگینا شلٹن اور دوسرا تھروگوڈ مارشل سے منسوب ہے‘ جو ملک کی پہلی افریقی امریکی سپریم کورٹ جسٹس ہیں۔ ہیرس ہندوستانی ماں اور افریقی امریکی والد جس کا تعلق جامیکا سے ہے کی بیٹی ہیں۔

ان کی پیدائش کیلی فورنیا کے اوکلینڈ میں 1964کوایسے گھر میں ہوئی ہے کو سیول حقوق کے جہدکار تھا۔

ان کی والدہ شیاملا گوپالن ہیرس چھاتی کے کینسر کی محقق تھیں جو کینسر کے مرض سے 2009میں فوت ہوگئے تھے۔ ہیرس کے والد ڈونالڈ جامیکن امریکی پروفیسر برائے معاشیات تھے۔

انتخابی مہم کے دوران ہیرس نے اکثر اس کے متعلق بات کی کہ کس طرح ان کے جہدکار والدین نے شہری حقوق کے احتجاج میں انہیں آگے بڑھایا۔

سال1972میں والدین کے درمیان علیحدگی ہوگئی اور ہیرس مضافاتی علاقے میں بڑی ہوئی مگر اکثر وہ اپنے ماباقی فیملی سے ملاقات کے لئے ہندوستان آیاجایاکرتی تھی۔

بارہ سال کی عمر میں ان کی بہن مایا او روہ مونٹیرال منتقل ہوئے جہا ں پر گوپالن ہیرس کو ایک یہودی جنرل اسپتال میں محقق کے طور پر ملازمت کے ساتھ ایم سی گل یونیورسٹی میں تدریسی کام بھی مل گیاتھا۔

ہیرس نے 1989میں کیلی فورنیا یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم پوری کرنے سے قبل1986میں ہارورڈ یونیورسٹی سے گریجویٹ کیاتھا اور انہوں نے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اسی سال الامیڈا کنٹری پراسکیوٹر دفتر میں بطور اسٹنٹ ضلع اٹارنی کے طور پر شمولیت اختیار کرلی تھی۔ وہاں سے ان کے سیاسی کیریر کی شروعات ہوئی ہے۔

سین فارنسیسکو ضلع اٹارٹی کے پہلی دوڑ ہیرس نے 2003میں جیت کر کیلی فورنیا دفتر میں اس طرح کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی سیاہ فام عورت بنیں۔

سال2010میں وہ پہلی سیاہ فام عورت تھیں جس کیلی فورنیا اٹرنی جنرل کے طور پر منتخب ہوئیں اور سال2016میں وہ پہلی سیاہ فام عورت بنیں جو امریکہ سینٹر کے طور پر منتخب ہوئی تھیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ افتتاحی تقریب پر عالمی وباء کااثر صاف طور پر دیکھائی دے رہا تھا جہاں اس تقریب میں زیادہ لوگوں کو مدعو نہیں کیاگیاتھا وہیں تمام مہمان ماسک لگائے ہوئے اور ہاتھ ملانے سے گریز کرتے ہوئے نظر آرہے تھے۔

ٹرمپ حامیوں کی جانب سے 6جنوری کے روز کاپیٹول پر کئے گئے حملہ کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات انجام دئے گئے تھے۔

اس تقریب میں سابق صدور بارک اوباما‘ جارج ڈبلیو بش‘ بل کلنٹن‘ اور مذکورہ بالا تمام سابق خاتون اول نے بھی شرکت کی تھی۔تقریب کے لئے 25000قومی گارڈس دستوں کو تعینات کیاگیاتھا۔