ریاض۔ مقامی سرکاری ذرائع ابلاغ کی رپورٹ ہے کہ مملکت کے برسراقتدار کنگ عبداللہ دوم کے خلاف بغاوت کی سازش کے پہل کے طور پر انکشاف کئے جانے کے بعد ہفتہ کے روز مقامی وقت کے مطابق اردن کے سابق ولی عہد کے امان میں پیالس پر دھاوے میں ان کے دوساتھیوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
گرفتار کئے جانے والے ساتھیوں میں اردن کے شاہی خان کے رکن حسن بن زائد شاہی اور سفیر برائے سعودی عربیہ کے علاوہ باسیم ابراہیم اوداللہ شامل ہیں جو کنگ عبداللہ کے طویل مدت تک بھروسہ مند رہے ہیں۔
ذرائع کے حوالے سے اسپوتنیک نے جانکاری دی کہ”اردن کے شہریوں حسن بن زائد‘ باسیم ابراہیم اوداللہ اور دیگر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے“
پیالس کے سینئر عہدیدار گرفتار
ایک ”قریبی سکیوریٹی کے پیش نظر“ کے بعد سکیورٹی وجوہات کی بناء پر بتایاجارہا ہے کہ پیالس کے دوسینئر عہدیدار او ر”دیگر“ کو گرفتارکرلیاگیاہے۔اسپوتنیک کے بموجب ایک تحقیقات جاری ہے۔
مذکورہ ایجنسی نے بعدازاں ان میڈیا رپورٹس سے انکار کردیا جس میں دعوی کیاگیاتھا کہ حمزہ بن الحسین کنگ عبداللہ کے نصف بھائی اور سابق ولی عہدکو گرفتار کیاگیاہے اور انہیں گھر کے اندر نظر بند کردیاگیاہے۔
مذکورہ واشنگٹن پوسٹ کی خبر ہے کہ اردن کی پولیس نے 20کے قریب لوگوں کو گرفتار کیاہے جنپوں نے سابق ولی عہدکی حمل ونقل پر پابندی لگانا چاہاتھا
اردن مصلح دستوں نے متعدد گرفتاریوں کی تصدیق کی
ہفتہ کے روز دیر سے جاری کردہ ایک بیان میں مذکورہ اردن مصلح دستوں نے متعدد گرفتاریوں کی تصدیق کی او رکہاکہ شہزادے حمزہ سے”استفسار کیاگیا کہ ان کے تمام حمل ونقل پر پابندی عائد کردی گئی ہے جو اردن کے استحکام اورسکیورٹی کے پیش نظر کیاگیاہے“۔
اردن دعوۃاسلامی کے خلاف امریکی کی زیرقیادت اتحادی مہم میں بڑے ساتھی کے طور پر کام کیاہے۔
زائد کنگ عبداللہ کے چچازاد بھائی۔ ان کے بھائی علی بن زائد ایک انٹلیجنس افیسر تھے جس کو 2010میں سی اے ائی کے ساتھ کارندوں کے ساتھ افغانستان کے گھوسٹ میں ایک خودکش بم دھماکہ میں ماردیاگیاتھا۔