کورونا تصدیق کے اندرون 30 دن موت ’کووڈ ڈیتھ‘

   

سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کا حلفنامہ داخل، آج سماعت

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں داخل اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ ٹیسٹنگ کی تاریخ یا کورونا کی تصدیق ہونے کے 30 دن کے اندر اگر کوئی شخص فوت ہوتا ہے تو اسے کووڈ ڈیتھ مانا جائے گا۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وزارت صحت اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کووڈ سے متعلق اموات کیلئے سرکاری دستاویز جاری کرنے کیلئے رہنما ہدایات تیار کی ہیں۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے معاملہ میں مرکزی حکومت کی سرزنش کی تھی، جس کے بعد مرکزی حکومت نے یہ حلف نامہ داخل کیا ہے۔حلف نامہ میں کہا گیا ہیکہ اگر کوئی شخص کسی ہاسپٹل یا کسی دوسرے مریضوں کی دیکھ بھال کی جگہ پر بھرتی رہتا ہے اور پھر اس کی موت ہو جاتی ہے تو اس کو کووڈ 19 کی موت مانا جائے گا۔ مرکزی حکومت نے مزید بتایا کہ زہر لینا، خودکشی، قتل اور حادثہ سے ہونے والی اموات کو کووڈ ڈیتھ قرار نہیں دیا جائے گا، بھلے ہی جان گنوانے والا شخص کورونا کا شکار ہو۔کووڈ 19 موت کے لئے سرکاری دستاویز جاری کرنے کے لئے ایک سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی میں ایک ایڈیشنل ضلع کلکٹر، چیف میڈیکل آفیسر، ایک ایڈیشنل چیف میڈیکل آفیسر، پرنسپل یا میڈیکل کالج کے محکمہ طب کے سربراہ (اگر کوئی ضلع میں موجود ہے) شامل ہوں گے۔رہنما ہدایات میں کمیٹی کی جانب سے عمل میں لائے جانے والے طریقہ کار پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ متوفی کے اہل خانہ دستاویز جاری کرنے کیلئے ضلع کلکٹر کو ایک عرضی پیش کریں گے۔ دراصل گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس ایم آر شاہ نے مرکز کو سخت پھٹکار لگائی تھی اور کہا تھا کہ حکومت جب تک کوئی اقدام اٹھائے گی تب تک تو تیسری لہر بھی گزر چکی ہوگی۔ سپریم کورٹ نے 11 ستمبر تک عمل درآمد کی رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے۔ معاملہ کی اگلی سماعت 13 ستمبر کو کی جائے گی۔