کورونا صورتحال دہلی میں بد سے بدتر ، گجرات میں بے قابو

   

عالمی وبا سے نمٹنے کیلئے جاری اقدامات پر سپریم کورٹ کو بے اطمینانی ۔تمام ریاستوں سے حالات کی تازہ ترین رپورٹ طلب

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال دہلی میں بد سے بدتر ہوگئی ہے اور گجرات میں اس پر قابو نہ رہا ۔ تمام حکومتوں کو ڈسمبر میں بدترین حالات کے لئے تیار رہنے کی تاکید کرتے ہوئے فاضل عدالت نے نشاندہی کی کہ کووڈ۔19 کے کیسوں میں جاریہ ماہ نومبر میں ملک بھر میں یکایک اضافہ ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے ؟ جاریہ اقدامات میں کیا کمی ہے اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے ۔ سپریم کورٹ نے دہلی سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں کورونا وائرس کی وبا کے خطرناک ہوتے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سبھی ریاستوں سے حالات کی رپورٹ طلب کی ہے ۔جسٹس اشوک بھوشن،جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے کورونا پر از خود نوٹس لینے والے معاملے کی سماعت کے دوران کہا کہ ملک بھر سے کورونا کے معاملوں میں تیزی سے اضافے کی خبر آرہی ہے ۔ پچھلے دو ہفتے میں دہلی میں حالات خطرناک ہوئے ہیں۔عدالت نے کہا کہ کورونا معاملے کی خطرناک شکل کے پیش نظر سبھی ریاستوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ کورونا انفیکشن اور اس کیلئے جاری اقدامات سے متعلق تازہ رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کریں۔سماعت کے دوران جسٹس بھوشن نے دہلی حکومت سے پوچھا کہ وہ حالات کو کیسے سنبھال رہی ہے اور کورونا انفیکشن کے مریضوں کا علاج کیسے کیا جارہا ہے ؟کیا دہلی کے اسپتالوں میں مریضوں کیلئے مناسب بستروں کا انتظام ہے ؟ اس کے جواب میں دہلی حکومت کے وکیل نے کہا کہ دہلی کے سبھی اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کیلئے بستر ریزرو کئے گئے ہیں۔اس کے بعد بنچ نے دہلی حکومت سے مریضوں کے انتظام کے سلسلے میں حالات کی تازہ رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔اس دوران مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے اس بات کے سلسلے میں اتفاق کا اظہار کیا کہ دہلی حکومت کو کورونا معاملے میں اور بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ (امیت شاہ) نے گزشتہ 13 نومبر کو اس سلسلے میں ایک میٹنگ کی تھی اور کئی ہدایات جاری کی تھیں۔عدالت نے اس معاملے کی سماعت جمعہ تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے دہلی سمیت سبھی ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ اس دوران انفیکشن سے متعلق حالات کی تازہ رپورٹ اس کے سامنے پیش کریں۔فاضل عدالت نے دیگر ریاستی حکومتوں بالخصوص گجرات اور مہاراشٹرا کی سرزنش کی کہ وہاں کووڈکی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے ۔ بنچ نے حکومت گجرات سے شادیوں اور دیگر عوامی اجتماعات کے تعلق سے اس وبائی بحران کے دوران اختیار کردہ پالیسی کی بابت استفسار کیا۔ جسٹس شاہ نے کہاکہ دہلی اور مہاراشٹرا کے بعد گجرات بدترین متاثرہ ریاست ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت گجرات تازہ ترین حالات پر مبنی رپورٹ پیش کرے اور بتائے کہ کووڈکے بحران سے نمٹنے کے معاملہ میں اُس کی کیا پالیسی ہے اور وہاں کیا کچھ ہورہا ہے ۔ بنچ نے حکومت مہاراشٹرا سے بھی تازہ رپورٹ طلب کی اور ریاستی حکومت کے نمائندہ کونسل سے کہاکہ اس سلسلے میں کئے جارہے تمام اقدامات کے تعلق سے عدالت کو مطلع کرے ۔ فاضل عدالت نے ریاستی حکومتوں سے کہاکہ یہ احتساب کا وقت ہے اور صورتحال مایوسی کی طرف بڑھ رہی ہے ۔
کیا لاک ڈاؤن واحد حل ہے ، عدالت کا استفسار
دریں اثناء دہلی ہائیکورٹ نے پیر کو ایک پٹیشن کو سماعت کیلئے قبول کرنے سے انکار کردیا جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ کووڈ۔19 کے بڑھتے کیسوں کے باوجود قومی دارالحکومت میں لاک ڈاؤن لاگو نہیں کیا جارہا ہے ، اس لئے عدالت متعلقہ حکومت کو اس ضمن میں ہدایت جاری کرے۔ چیف جسٹس بی این پٹیل کی بنچ نے سوال کیا کہ کیا لاک ڈاؤن مسئلہ کا واحد حل ہے ۔ کیا حکومت کے پالیسی معاملے عدالتوں کو طئے کرنے پڑیں گے۔ اس معاملے کی سماعت جاری تھی کہ عدالت کو دہلی حکومت نے بتایا کہ مرکزی اعلامیہ کے مطابق کسی بھی ریاست کو بلااجازت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اختیار نہیں ۔