کورونا لہر : گجرات ، مدھیہ پردیش کے حصوں میں رات کا کرفیو

,

   

نئی دہلی : گجرات کے شہروں راجکوٹ، سورت اور وڈوڈرا میں رات 9 سے صبح 6 بجے تک اور مدھیہ پردیش میں دارالحکومت بھوپال کے بشمول بعض حصوں میں ہفتہ 21 نومبر سے 10 بجے شب سے 6 بجے صبح تک کرفیو لاگو کیا گیا ہے۔ یہ اقدام دنگے یا فساد کا نتیجہ نہیں بلکہ کورونا وائرس کی نئی لہر کا اثر بتایا جارہا ہے۔ مہاراشٹرا میں بھی جو سب سے زیادہ کووڈ۔ 19 متاثرہ ریاست ہے، بعض شہروں میں رات کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے جبکہ میٹرو سٹی ممبئی میں میونسپل کارپوریشن نے اسکول 31 ڈسمبر تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ قبل ازیں بی ایم سی نے 23 نومبر سے اسکولوں کی دوبارہ کشادگی کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم تازہ اعلان ممبئی میں نئے کورونا کیسوں کی تعداد میں یکایک اضافہ کا شاخسانہ ہے۔ صرف ممبئی ہی نہیں بلکہ مہاراشٹرا کے کئی حصوں میں بھی کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے تعلق سے مرکز کی مودی حکومت نے کئی بار دعوے کئے کہ دیگر ملکوں کی بہ نسبت ہندوستان کی صورتحال بہتر ہے۔ تاہم، یہ حقیقت ہے کہ بدترین متاثرین میں انڈیا کا دوسرا نمبر ہے۔ تقریباً 20 ہزار زیادہ مریضوں کے ساتھ امریکہ پہلے نمبر پر ہے۔ عالمی وبا اور حکومت کے اقدامات اور سیاسی سرگرمیوں میں عجیب ربط بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ جنوری میں جب کورونا وائرس ملک میں داخل ہوچکا تھا، مرکز نے ایرپورٹس بند کئے نہ بندرگاہیں۔ مارچ کے اواخر میں لاک ڈاؤن لگایا، تب تک بڑے پیمانے پر سیاسی سرگرمیاں جاری رہیں۔ چند روز قبل بڑی ریالیوں کے ساتھ بہار اسمبلی الیکشن پورا ہوا۔ اس پورے عرصہ میں کورونا وائرس کے نئے کیسوں میں کمی بتائی گئی۔ شبہات ہیں کہ کورونا ٹسٹنگ میں کمی کردی گئی تھی۔ اب ٹسٹنگ بحال ہونے پر دوبارہ کورونا وائرس کا گراف اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ رات کا کرفیو شاید لاک ڈاؤن کا متبادل ہے، جس کی یقینا ملک کے طول و عرض میں تقلید ہوگی۔