کونسل کی پانچ نشستوں پر ٹی آر ایس کا مقابلہ غیر جمہوری

   

کانگریس ایک نشست پر مقابلہ کرے گی، بھٹی وکرامارکا کا اعلان
حیدرآباد۔ 22 فروری (سیاست نیوز) کونسل کی پانچ نشستوں کے لیے ٹی آر ایس امیدواروں کے اعلان پر کانگریس نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسمبلی میں عددی طاقت کے اعتبار سے ٹی آر ایس کو چار نشستوں پر کامیابی حاصل ہوسکتی ہے جبکہ کانگریس اپنی حلیف تلگودیشم کی مدد سے ایک نشست حاصل کرنے کے موقف میں ہے۔ کونسل کی نشستوں کے لیے انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے دوسرے ہی دن چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے آج غیر متوقع طور پر پانچ نشستوں پر مقابلہ کا اعلان کردیا۔ ابتداء میں توقع کی جارہی تھی کہ وہ صرف چار نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کریں گے اور ایک نشست کانگریس کے لیے چھوڑ دیں گے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چیف منسٹر کونسل سے کانگریس کا مکمل صفایا چاہتے ہیں۔ کانگریس کے موجودہ دو ارکان کی میعاد 29 مارچ کو ختم ہورہی ہے جس کے بعد اگر کوئی ایم ایل سی منتخب نہ ہوا تو کونسل سے کانگریس کا صفایا ہوجائے گا۔ کے سی آر نے آج اپنی پارٹی کے چار امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جبکہ پانچویں نشست اپنی حلیف مجلس کے لیے چھوڑ دی۔ اسی دوران سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے ٹی آر ایس کی جانب سے پانچ نشستوں پر مقابلہ کے اعلان پر اعتراض جتایا اور کہا کہ درکار تعداد نہ ہونے کے باوجود کس طرح یہ اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے پاس ایک نشست پر کامیابی کے لیے درکار تعداد موجود ہے۔ چیف منسٹر کا یہ اقدام جمہوریت کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اسپیکر کے انتخاب کے وقت ٹی آر ایس محض اس لیے حکومت کی تائید کی کہ اس کے پاس اسپیکر کے عہدے کے لیے درکار تعداد نہیں ہے۔ برسر اقتدار پارٹی کا اخلاقی فرض تھا کہ وہ بھی صرف چار نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کرتی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک نشست کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کرے گی اور آئندہ دو تین دنوں میں پارٹی میں مشاورت کے بعد امیدوار کا اعلان کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عددی طاقت نہ ہونے کے باوجود امیدواروں کے اعلان سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت غلط راستہ اختیار کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔