کوویڈ ویکسین کے مضر اثرات کا جائزہ لینا ضروری

,

   

تلنگانہ حکومت ویکسین کی فراہمی کیلئے تیار، وزیر اعظم کی ویڈیو کانفرنس میں چیف منسٹر کا اظہار خیال

حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ حکومت عوام کو سائنسی طور پر منظور شدہ کوویڈ ویکسین فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی تصدیق کی جانی چاہیئے کہ آیا اس ویکسین کے کوئی مضر اثرات تو نہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا کے مسئلہ پر ملک کے تمام چیف منسٹرس کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کی جس میں انہوں نے عوام کو ویکسین کی تقسیم اور اس کی فراہمی سے متعلق طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔ ویڈیو کانفرنس کے دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ لوگ بے چینی سے ویکسین کا انتظار کررہے ہیں۔ سائینسی طور پر منظور شدہ ویکسین وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت تلنگانہ ترجیحی بنیاد پر عوام میں ویکسین کی تقسیم اور اس کی فراہمی کیلئے تیار ہے۔ اس ضمن میں ہم نے ایک ایکشن پلان بھی تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر قابل غور ہوگا کہ آیا ویکسین کے کوئی مضر اثرات تو نہیں۔ ملک میں مختلف قسم کی آب و ہوا اور مختلف موسمی حالات پائے جاتے ہیں۔ کورونا وائرس کا اثر بھی ملک میں یکساں انداز میں نہیں پایا گیا

ٹھیک اسی طرح ویکسین کے بھی مختلف علاقوں میں مختلف قسم کے مضر اثرات پائے جانے کا اندیشہ ہے۔لہذا ابتدائی طور پر ویکسین ریاستوں کو مخصوص مقدار میں بھیجی جائے تاکہ چند ایک متاثرین کو ابتدائی طور پر خوراک دی جاسکے۔ بعد میں ان متاثرین کی صحت کا جائزہ لیتے ہوئے باقی عوام کو ویکسین فراہم کی جاسکے گی۔ چیف منسٹر کے ہمراہ چیف سکریٹری سومیش کمار، پرنسپل سکریٹری نرسنگ راؤ، پرنسپل سکریٹری صحت مرتضیٰ رضوی، ڈائرکٹر ہیلت سرینواس راؤ، ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی، یونیورسٹی آف ہیلت سائینسس کے وائس چانسلر کروناکر ریڈی اور دوسرے موجود تھے۔ ویڈیو کانفرنس کے اختتام پر چیف منسٹر نے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اور ویکسین کی فراہمی کیلئے ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں درکار انفراسٹرکچر کی تخلیق کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ ریاست میں مختلف کمیٹیوں کی تشکیل عمل میں لاتے ہوئے ضلع، مواضعات اور شہری سطح پر ویکسین کی فراہمی کے عمل کی نگرانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین پہلے کوویڈ واریرس اور فرنٹ لائن ورکرس جیسے پولیس اور دیگر محکمہ جات کو دی جائے گی جس کے بعد 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور شدید طور پر متاثرہ مریضوں کو دی جانی چاہیئے۔ چیف منسٹر نے اس سلسلہ میں ایک فہرست تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔