حیدرآباد۔دہلی فسادات کے الزامات میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دیگر اسٹوڈنٹس لیڈر اور سماجی جہدکاروں کی گرفتاریوں کے خلاف منعقدہ
ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر اور سی پی ائی کی قومی عاملہ کے رکن کنہیا کمار نے کہاکہ ”کھیسانی بھاجپا(بی جے پی)‘ ودریارتھی(طلبہ) نوچے“۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریند رمودی نے کہاتھا کہ ”وباء کو موقع کے طور پر دیکھنا چاہئے“ مگر وزیراعظم کا عملہ جو ہے اس کو غلط انداز میں لے کر اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بے قصور لوگوں کو گرفتار کررہی ہے۔
موقع کو فائدہ سمجھ کر سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آرکے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔
کنہیا کمار نے کہاکہ ”کیونکہ حکومت کو اس بات کا اچھی طرح اندازہ ہے کہ پولیس کی اس کاروائی کے خلاف کوئی احتجاج ہونے والا نہیں ہے۔
کیونکہ ملک میں لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایاگیا ہے۔
اورجو لوگ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کریں گے وہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے ہوں گے“۔
کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ”اور اگر سڑک پر اتر کر اپوزیشن احتجاج کرتا ہے تو کرونا وائرس کی وباء کو پھیلنے کا الزام اپوزیشن پر لگایاجائے گا۔
کیونکہ مودی حکومت پچھلے چھ سالوں میں کچھ کام تو نہیں کیاہے مگر کچھ خراب ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری بھی نہرو جی پر عائد کررہی ہے“۔
کچھ سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے کنہیا کمار کا کہناتھا کہ ”اس ملک میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کی بیچ 2014میں نہیں بلکہ ملک کی آزادی کے دوران ہی بویاگیاتھا اور اب فصل کھڑی ہوگئی ہے تو برسراقتدار حکومت (بی جے پی) اس فصل کو کاٹنے کاکام کررہی ہے“۔
اس مشترکہ پریس کانفرنس سے گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی‘ سابق جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد‘ جے این یو کے سابق صدر سائی بالاجی‘ جامعہ اسٹوڈنٹ لیڈر عائشہ رینا۔ اے ایم یو صدر سلمان امتیاز‘صدر مانو اسٹوڈنٹ یونین عمر فاروق قادری اور دیگر نے بھی خطاب کیاہے۔
ویڈیو دیکھیں