کیمیکل کے ذریعہ پھلوں کو پکانے کے خلاف سخت انتباہ

   

بھاری جرمانے کے بشمول فوجداری مقدمات بھی عائد کئے جاسکتے ہیں : جی ایچ ایم سی
حیدرآباد۔16اپریل(سیاست نیوز) پھلوں بالخصوص آم کو پکانے کیلئے استعمال کئے جانے والے کیمیکل مادہ کے استعمال کے خلاف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے فوڈ کارپوریشن کے اشتراک کے ذریعہ کاروائی کی جائے گی۔ بتایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں سال گذشتہ کی طرح اس سال بھی جی ایچ ایم سی ‘ محکمہ صحت اور محکمہ فوڈ کارپوریشن کی جانب سے میوے کے گوداموں پر دھاوے کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ پھلوں کو پکانے کیلئے کسی قسم کے کیمیکل کے استعمال کو روکا جائے۔ عہدیدارو ںکے مطابق شہر میں فروخت کئے جانے والے میوے کی جانچ کے علاوہ گوداموں میں موجود میوے کو بازار میں لانے سے قبل ان کی جانچ کو یقینی بنایا جائے گا اور جو تاجرین کیمیکل کے استعمال کے ذریعہ میوہ پکانے میں مصروف ہیں ان پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے علاوہ ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور محفوظ اشیائے تغذیہ کی فراہمی کے قوانین میں اس بات کی گنجائش موجود ہے کہ جو تاجرین شہریوں کو کیمیکل سے پکائے گئے اشیاء فروخت کرتے ہیں ان پر فوجداری مقدمات درج کئے جا سکتے ہیں۔جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ شہر میں اس کاروائی کیلئے محکمہ پولیس کی بھی مدد حاصل کی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایاجائے گا کہ شہر میں کاربائیڈ کے استعمال کو بند کرتے ہوئے بغیر کیمیکل کے قدرتی طریقہ سے پکائے گئے میوے کی فروخت ممکن ہوسکے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندآباد میں موسم گرما کے ساتھ آم کی آمد بھی شروع ہوچکی ہے اور عہدیداروں کا کہناہے کہ عام طور پر آم کو پکانے کیلئے کاربائیڈ کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہے علاوہ ازیں دیگر میوہ جات کو بھی قبل از وقت قابل استعمال بنانے کے سلسلہ میںجو کیمیکل استعمال کئے جاتے ہیں وہ بھی ممنوعہ ہیں اسی لئے ان کے استعمال کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے میوہ فروش تاجرین بالخصوص ٹھوک تاجرین کو کسی بھی طرح کے کیمیکل کے استعمال کے خلاف سخت کاروائی کا انتبا ہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی ایسی سرگرمیو ںمیں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف بھاری جرمانہ عائد کرنے پر اکتفا ء نہیں کیا جائے گا بلکہ انسانی صحت سے کھلواڑ کے الزامات کے تحت فوجداری مقدمات درج کئے جائیں گے اور انہیں جیل بھیجنے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ شہر کے اطراف نواحی علاقوں میں موجود گوداموں سے شہر پہنچنے والے میوہ جات کی جانچ کے لئے فوڈ سیفٹی اینڈ سیکیوریٹی اتھاریٹی کی مدد حاصل کی جائے گی اور شہر میں داخل ہونے والے خام پھلوں کی بھی جانچ کو یقینی بنایا جائے گا۔