فارمولہ ای ریسنگ میں رقومات کی ادائیگی میں بے قاعدگیوں پر سوالات
حیدرآباد۔/16 جنوری، ( سیاست نیوز) فارمولہ ای ریسنگ معاملہ میں سابق وزیر اور بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر سے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے آج تقریباً 7 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی۔ اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے گذشتہ ہفتہ اسی معاملہ میں کے ٹی آر سے 7 گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی گئی تھی اور کے ٹی آر پہلی مرتبہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے روبرو پیش ہوئے۔ ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے فارمولہ ای ریسنگ کے انعقاد کیلئے بیرونی کمپنی کو بھاری رقم کی ادائیگی پر ای ڈی نے کے ٹی آر سے سوالات کئے ہیں۔ بیرونی ادارہ کو 45.7 کروڑ کی اجرائی میں قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق کے ٹی آر سے سوالات کئے گئے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ رقومات کی ادائیگی میں منی لانڈرنگ کے پہلو کی جانچ کررہا ہے۔ ای ڈی نے اس معاملہ میں آئی اے ایس عہدیدار اروند کمار سے دو مرتبہ پوچھ تاچھ کی ہے جبکہ ریٹائرڈ چیف انجینئر بی ایل این ریڈی سے ایک مرتبہ پوچھ تاچھ کی گئی۔ اروند کمار اور بی این ایل ریڈی سے تحقیقات کی تکمیل کے بعد کے ٹی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا۔ آر بی آئی کی اجازت کے بغیر رقومات کی اجرائی پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے مقدمہ درج کیا ہے۔ کے ٹی راما راؤ آج صبح تقریباً 10 بجے اپنی قیامگاہ سے ای ڈی کے آفس واقع بشیر باغ کیلئے روانہ ہوئے اور بی آر ایس کارکنوں کی کثیر تعداد پہلے سے ای ڈی آفس کے پاس موجود تھی۔ پولیس اور بی آر ایس کارکنوں کے درمیان دھکم پیل ہوئی اور تقریباً 200 پولیس ملازمین کو کارکنوں پر کنٹرول کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔ کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس نے واٹر کینن گاڑیوں کو تیار رکھا تھا۔ کے ٹی آر کے ای ڈی آفس پہنچتے ہی پارٹی کارکنوں نے نعرہ بازی کی۔ بتایا جاتا ہے کہ صبح 10:40 بجے سے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ عہدیداروں کی پوچھ تاچھ کا آغاز ہوا۔ ای ڈی دفتر پہنچنے والوں میں بی آر ایس ارکان اسمبلی ایم گوپی ناتھ، بی سمن، سابق آئی پی ایس عہدیدار پروین کمار اور دوسرے موجود تھے۔ پولیس نے بعض قائدین اور کارکنوں کو احتیاطی طور پر حراست میں لے کر وہاں سے منتقل کردیا۔ ای ڈی آفس پہنچنے والے راستے پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تاکہ غیر متعلقہ افراد کو روکا جاسکے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں کل کے ٹی راما راؤ کی درخواست کو مسترد کردیا گیا جس میں انہوں نے فارمولہ ای ریسنگ معاملہ کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کی تھی۔ ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے درخواستوں کو مسترد کئے جانے کے بعد دونوں تحقیقاتی اداروں کی جانچ کو گرین سگنل مل چکا ہے اور کے ٹی آر کی امکانی گرفتاری کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے کے ٹی آر کو دوبارہ نوٹس ملنے پر حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔1