گجرات کے 2002فسادات نے مودی کی جیت کی راہ ہموار کی۔ اکبر اویسی

,

   

ٹی پی سی سی چیف ریونت ریڈی پر نشانہ لگاتے ہوئے اکبر الدین نے کہاکہ ”جو لوگ آر ایس ایس پس منظر رکھتے ہیں وہ آج کانگریس چلارہے ہیں“۔


حیدرآبادچندرائن گٹہ سے اے ائی ایم ائی ایم اسمبلی امیدوار اکبر الدین اویسی نے انتخابی مہم کے دوران الزام لگایاکہ یو پی اے دور حکومت کے دوران گجرات فسادات کے خاطیو ں کوقصور وار ثابت کردیاجاتا تو نریندر مودی ہندوستان کا آج وزیراعظم نہیں بنتا تھا۔

جمعہ 17نومبر کے روز یاقوت پورہ اسمبلی حلقہ کے تالاب کٹہ میں سالم چوک پر ایک عوامی جلسہ عام سے اکبر اویسی کا خطاب چل رہا تھا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ متعدد اہم معاملات میں ناانصافی کی وجہہ سے پی ایم مودی کی سیاسی کامیابی ہوئی‘ اکبر الدین اویسی نے زور دیکر کہاکہ گجرات فسادات کے ساتھ ساتھ بلقیس بانو عصمت ریزی کیس کے مجرموں کو سزا ملنی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہاکہ ”لیکن انہیں رہا کردیاگیا“۔واضح رہے کہ گجرات 2002میں اس وقت ہوئے جب بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکرٹیک الائنس(این ڈی اے)کی حکومت تھی۔

اٹل بہاری واجپائی ہندوستان کے وزیراعظم تھے جبکہ ایل کے اڈوانی وزیر داخلہ تھے۔ یونائٹیڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) اس کے دوسال بعد 2004میں اقتدار میں ائی تھی۔ٹی پی سی سی چیف ریونت ریڈی پر نشانہ لگاتے ہوئے اکبر الدین نے کہاکہ ”جو لوگ آر ایس ایس پس منظر رکھتے ہیں وہ آج کانگریس چلارہے ہیں“۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہاکہ ریڈی ایک ”نظام“ کی طرح ہے جوایک پہاڑ پر رہتا ہے۔ اکبر الدین اویسی نے دعوی کیاکہ وہ شہریت ترمیمی بل او رنیشنل رجسٹرار برائے شہریت (این آر سی)کے سخت ناقد رہے ہیں اور اسمبلی میں متعدد مرتبہ مسلم کمیونٹی پر اس قانون کے برے اثرات کو اجاگر کیاہے۔

اکبر اویسی نے کہاکہ ان کی پارٹی شہر کے متعدد حلقوں میں ترقیاتی سرگرمیوں او رپروجکٹوں میں شامل رہی ہے۔

https://x.com/AkbarOwaisi_MIM/status/1725572229558317205?s=20

اکبر الدین اویسی کی سخت گرفت چندرائن گٹہ حلقہ پر ہے ان کی پارٹی اے ائی ایم ائی ایم نے 2014اور2018کے پچھلے دوریاستی انتخابات میں جیت حاصل کی ہے اس کے علاوہ وہ آندھرا پردیش میں 1999سے اسی حلقہ سے رکن اسمبلی کی حیثیت سے منتخب ہوتے آرہے ہیں۔

تلنگانہ میں 30نومبر کو اسمبلی انتخابات مقرر ہیں جبکہ نتائج کااعلان 3ڈسمبر کو عمل میں ائیگا۔