گرگاؤں۔ دائیں بازو کارکنوں نے دوبارہ جمعہ کی نماز میں خلل اندازی کی: 30ہوئے گرفتار

,

   

پھر ایک مرتبہ گرگاؤں میں ہندو دائیں بازو کے احتجاجیو ں نے جمعہ کی نماز میں خلل اندازی کی ہے۔ نمازوں کے خلاف مظاہرین نے نعرے بازی کی‘ ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جس پر تحریر تھا کہ”گرگاؤں انتظامیہ‘ اپنی نیند سے جاگیں“۔

علاقے میں امن کی برقراری کے لئے سکیٹر12۔اے میں پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔

میڈیارپورٹس کے بموجب 30کے قریب مظاہرین کو نماز میں خلل انداز ی کرنے کی کوشش کے پیش نظر گرفتار کرلیاگیاہے

گرگاؤں ایس ڈی ایم انیتا چودھری کے حوالے سے این ڈی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ”لوگوں نے37مقررہ مقامات پر نمازادا کی ہے اور تمام مقاما ت پر جہاں نماز ادا کی گئی ہے پوری تحفظ فراہم کیاگیاہے۔

یہاں پر ہر چیز پرامن رہی ہے۔ نماز میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے لوگوں کو ہم نے گرفتار کرلیاہے۔ پچھلے کچھ ہفتوں سے ہم ان سے بات کرنے کی کوشش کررہے تھے مگر ہمیں آج ہلکی کاروائی کرنی پڑی ہے“۔

ہفتہ میں ایک مرتبہ ہونے والی اس نماز میں پولیس کی جانب سے خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کے دوران بڑی تعداد میں مصلی بشمول خواتین جو نماز ادا کرنے کے لئے ائے تھے بھاگتے ہوئے آج کی چند تصویروں میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

پچھلے کچھ ہفتوں سے ہندو دائیں بازوگروپس جمعہ کی نماز کو روکنے کے لئے مسلسل کوشش کررہے ہیں۔

نماز اور امن میں خلل ڈالتے ہوئے’جئے شری رام‘ کے نعرے لگانے والے ہجوم سے بچنے کے لئے پچھلے جمعہ کو مسلمانوں نے ایک خانگی مقام پر نماز جمعہ ادا کی تھی۔

حالانکہ سرکاری زمین پر مسلمان نماز ادا کررہے ہیں جس کو اسی مقصد کے ساتھ منظور کیاگیا ہے‘ باوجود اسکے مسلمانوں کی جانب سے نماز ادا کرنے پر بے شمار اعتراضات کئے جارہے ہیں۔