بل میں تارکین وطن کو بے روزگاری کی بنیاد پر فی ملک سات فیصد کی حد مقرر کی گئی ہے۔
واشنگٹن۔ روزگار پر مبنی گریڈ کارڈسے متعلق ملک کے ہرحصے کو ختم کرنے کے لئے امریکی ایوان نمائندگان میں ایک دوطرفہ قانون سازی کی گئی۔
کانگریس خاتون زیو لاف گرین اور کانگریس مین جان کوریٹس نے اس قانون کو متعارف کروایا اور یہ ممکن ہے کہ یہ انڈین پیشہ وار کے لئے فائدہ مند ہوگا جو دہائیوں سے گرین کارڈ کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔
قانونی ملازمت(ای اے جی ایل ای) ایکٹ2021کے لئے گرین کارڈس تک مساوی رسائی کو وائٹ ہاوز میں صدر کے پاس دستخط کے لئے روانہ کرنے سے قبل سینٹ میں منظوری ضروری ہے۔بل میں تارکین وطن کو بے روزگاری کی بنیاد پر فی ملک سات فیصد کی حد مقرر کی گئی ہے۔
مذکورہ بل میں فی ملک کے لئے سات فیصد فیملی اسپانسرڈ ویزا کو بڑھا کر 15فیصد کردیاہے۔اس سے قبل مذکورہ فیر نس فار ہائی اسکلڈ ایمیگرینٹس ایکٹ کو 116ویں کانگریس نے منظور کیا تھا جس میں دو طرفہ ووٹ365سے 65تک ملے تھے۔
شہریت او رایمگریشن پر بنی سب ہاوز سب کمیٹی کے نگران کار لاف گرین نے کہاکہ ہم جانتے یہ جانتے ہیں کہ ہمارا ایمگریشن نظام شدید طور پر ٹوٹاوا ہے اور وہ دہائیوں سے ٹوٹا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ تارکین ویزا ؤں کی تاریخوں کی منظوری کا بنیادی فریم ورک 20ویں صدی میں شروع ہوا اور آخری مرتبہ اس کو 1990میں اپڈیڈ کیاگیاہے‘ جب کانگریس نے عالمی سطح پر ویزاوں کی تعداد قائم کی اور ساتھ فیصد فی ملک حد مقرر کی جو آج تک برقرار ہے۔
کیورٹس نے کہاکہ مذکورہ دوطرفہ ای اے جی ایل ای مزیدقانون شفاف روزگار نژاد ویزا نظم کو پہلے اؤ پہلے پاؤ کی تشکیل اور فی ملک حد میں اضافہ کا سبب بنے گا-