گریٹر حیدرآباد میں رائے دہندوں کی تعداد ایک کروڑ سے زائد

   

اسمبلی چناؤ کے بعد تعداد میں اضافہ، شیر لنگم پلی میں سب سے زیادہ اور چارمینار میں سب سے کم رائے دہندے

حیدرآباد۔/21 اپریل، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد جو 3 اضلاع پر محیط ہے پہلی مرتبہ اس کے رائے دہندوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور ریاست کے مجموعی رائے دہندوں کی 30 فیصد تعداد گریٹر حیدرآباد میں بستی ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر وکاس راج کے مطابق گریٹر حیدرآباد کے 26 اسمبلی حلقہ جات میں رائے دہندوں کی تعداد 1.05 کروڑ ہوچکی ہے اور یہ اضلاع حیدرآباد، رنگاریڈی اور ملکاجگری پر محیط ہے۔ نومبر 2023 کے اسمبلی انتخابات میں رائے دہندوں کی تعداد 99 لاکھ تھی۔ حیدرآباد ضلع میں رائے دہندوں کی تعداد45.7 لاکھ بتائی گئی ہے جبکہ رنگاریڈی 31 لاکھ اور میڑچل ملکاجگری میں28.75 لاکھ رائے دہندے ہیں۔ شیرلنگم پلی اسمبلی حلقہ میں سب سے زیادہ 7.47 لاکھ رائے دہندے ہیں جبکہ سب سے کم رائے دہندے 2.28 لاکھ حلقہ اسمبلی چارمینار میں ہیں۔ 2019 لوک سبھا چناؤ میں گریٹر حیدرآباد کے حدود میں رائے دہندوں کی تعداد 90.47 لاکھ تھی۔ 2019 اور 2024 کے درمیان 15 لاکھ رائے دہندوں کے نام شامل کئے گئے جن میں حیدرآباد ضلع میں جنوری 2023 سے 5 لاکھ سے زائد نام شامل ہوئے ہیں۔ مجموعی رائے دہندوں کی تعداد میں ریاست میں خاتون رائے دہندوں کی تعداد مَردوں سے زیادہ ہے لیکن گریٹر حیدرآباد میں صورتحال مختلف ہے۔ ریاست میں خاتون رائے دہندے 1.65 کروڑ ہیں جبکہ مرد رائے دہندے 1.64 کروڑ بتائے گئے۔ گریٹر حیدرآباد میں مرد رائے دہندے 54.22 لاکھ ہیں جبکہ خاتون رائے دہندوں کی تعداد 51.32 لاکھ درج کی گئی ہے۔ اسی دوران ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر حیدرآباد رونالڈ راس نے بتایا کہ ایک خاندان کے تمام ووٹرس کے نام ایک ہی پولنگ بوتھ میں شامل کرانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ معذورین اور 85 سال سے زائد عمر کے رائے دہندے 23 اپریل تک اگر فارم 12D کے تحت درخواست دیں تو انہیں گھر پر رائے دہی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ گریٹر حیدرآباد کے دیگر اسمبلی حلقہ جات میں رائے دہندوں کی تعداد قطب اللہ پور 7.1 لاکھ ، میڑچل 6.5 لاکھ، ایل بی نگر 6 لاکھ، راجندر نگر 5.9 لاکھ، مہیشورم 5.5 لاکھ ، اپل 5.3 لاکھ، ملکاجگری 4.9 لاکھ، کوکٹ پلی 4.7 لاکھ اور جوبلی ہلز میں 3.8 لاکھ ہیں۔ گریٹر حیدرآباد میں 13 مئی کی رائے دہی کیلئے 9238 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے۔1