سنگھ نے جمعہ کے روز کہاتھا کہ ناتھو رام گوڈسے ایک”ہندوستان کا سپوت ہے اور مہاتماگاندھی کاقاتل کوئی مغل حکمرانوں بابر اور ارونگ زیب کا باہر کا حملہ آور نہیں تھا بلکہ ہندوستان میں پیدا ہونے والی شخصیت تھی۔
نئی دہلی۔راجیہ سبھا ایم پی کپل سبل نے مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے ”ناتھو رام گوڈسے ہندوستان کا سپوت“ ریمارک پر شدید تنقید کی اورکہاکہ اس بیان سے کئی لوگ بی جے پی کے لیڈر کو ملک کا ایک ”قابل بیٹا“ نہیں کہیں گے۔
سنگھ نے جمعہ کے روز کہاتھا کہ ناتھو رام گوڈسے ایک”ہندوستان کا سپوت ہے اور مہاتماگاندھی کاقاتل کوئی مغل حکمرانوں بابر اور ارونگ زیب کا باہر کا حملہ آور نہیں تھا بلکہ ہندوستان میں پیدا ہونے والی شخصیت تھی۔
جوابی وار کرتے ہوئے سبل نے کہاکہ”گری راج سنگھ گاڈسے ایک ’ہندوستا ن کا سپوت ہے۔ حملہ آور مغلوں جیسا نہیں ہندوستان میں پیدا ہوا ہے۔ اس بیان سے کئی لوگ تم کو ایک”ہندوستان کاقابل بیٹا“ نہیں کہیں گے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ ”قاتلوں کو ان کی اصلیت سے پہنچانا نہیں جاسکتا!“۔ سبل نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم نریندر مودی اور ہوم منسٹر امیت شاہ سنگھ کے اس بیان کی مذمت کریں گے
چھتیس گڑھ کے دانتے واڑہ شہر میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے سنگھ کو دیہی ترقی او رپنجایت راج کا قلمدان رکھتے ہیں نے کہاکہ جو خودکو بابر اورارونگ زیب کے بچے کہہ کر خوشی محسوس کرتے ہیں وہ مادر وطن ہندوستان کے حقیقی بیٹے نہیں ہوسکتے ہیں۔
مہارشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فنڈناویس ارونگ زنگ پر تبصرہ کے ردعمل کے دوران گوڈسے سے متعلق اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے ایک بیان کے متعلق استفسار کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ ”اگر وہ گاندھی کا قتل تھا‘ وہ(گوڈسے) ہندوستان کا سپوت بھی تھا۔
وہ ہندوستان میں پیدا ہوا۔ وہ باہر سے آنے والا حملہ آور جیسے بابر اور ارونگ زیب ہیں کی طرح نہیں تھا“۔
ایک او ر ٹوئٹ میں سبل نے مودی حکومت کے نوسالہ دور اقتدار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ سبل نے کہاکہ ”201-2023کو یاد کریں‘ اچھائی کے علاوہ 1)نفرت کاکلچر2)فرضی خبریں‘دھوکہ‘3)فرقہ وارانہ سیاست‘4)ایمپرئیل حکومت‘5)سیاسی شو بز‘6)ڈیٹا ہیرا پھیری‘7)ادارہ جاتی ایٹروفی‘8)پلینٹ میڈیا‘9)ٹرولنگ 10) بدعنوانی“۔
سبل نے جو یو پی اے اول او ریوپی اے دو م حکومت میں ایک مرکزی وزیررہے ہیں پچھلے سال مئی میں کانگریس چھوڑ دی اور سماج وادی پارٹی کی حمایت کے ساتھ ایک ازاد راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔
حال ہی میں انہوں نے ناانصافی کی جدوجہد کی مقصد سے ایک غیرسیاسی پلیٹ فارم’انصاف‘کی تشکیل عمل میں لائی ہے