گھرسے کام کرنے والے آئی ٹی ملازمین کے بوجھ میں اضافہ

,

   

دیگر ممالک کا بوجھ بھی منتقل ۔زائد ورک لوڈ کے علاوہ سست رفتار انٹرنیٹ سے مسائل
حیدرآباد3 اپریل(سیاست نیوز) آئی ٹی کمپنیوں کی جانب سے گھرسے کام کی سہولت کی فراہمی کے بعد آئی ٹی ملازمین پر کام کے بوجھ میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی سافٹ وئیر انجنیئرس شکایات کر رہے ہیں کہ انہیں مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ امریکہ اور دیگر ممالک میں بھی حالات ابتر ہونے کے سبب ان کے کام میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے گھر سے کام کی سہولت کی فراہمی کے ساتھ ان کے لاگ ان کی تفصیلات کے علاوہ ان کے نگران ذمہ دار منیجرس کی جانب سے کام کی فراہمی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ آئی ٹی ملازمین کا کہناہے کہ گھر سے کام کے دوران انہیں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کہ ان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی بھی شامل ہے جس کے سبب انہیں معینہ وقت سے زیادہ کام کرناپڑرہا ہے لیکن کمپنیوں کی سہولت کے ساتھ کمپنیوں کی جانب سے دیگر ممالک کے حالات کا بوجھ ہندستان کے ملازمین پر عائد ہورہا ہے اس وجہ سے بھی اضافی کام کرنا پڑرہا ہے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد جو حالات پیدا ہوئے ہیں ان میں انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں کے کام میں اضافہ ہوا ہے اور گھروں سے کام کرنے کے سبب ملازمین پر اس کا اثر ہونے لگا ہے اور ملازمین کا کہناہے کہ گھروں سے کام کرنا مشکل تو نہیں ہے لیکن انٹرنیٹ کی رفتار میں جو سستی ہے اگر وہ دور ہوجاتی ہے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں لیکن انٹرنیٹ کمپنیوں کا کہناہے کہ صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ کے سبب رفتار سست ہوئی ہے اور اسے بہتر بنانے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور توقع ہے کہ شہری علاقو ںمیں انٹرنیٹ کی رفتار کو بہتر بنانے کے اقدامات کو جلد بہتر بنایا جائیگا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے مسٹر جئیش رنجن پرنسپل سیکریٹری محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی نے کمپنیوں کے ذمہ داروں سے رابطہ کرکے آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو ہونے والی دشواریوں کو دور کنے کی سفارش کی اور انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں سے بھی خواہش کی ہے کہ وہ شہری علاقوں میں انٹرنیٹ کے علاوہ مواصلاتی سہولتوں کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں بھی اقدامات کی خواہش کی ہے۔